• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں اغوا برائے تاوان کا واقعہ ایک سال بعد رپورٹ ہوا، آئی جی سندھ کا دعویٰ

انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام نبی میمن نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں اغوا برائے تاوان کا واقعہ ایک سال بعد رپورٹ ہوا جو 24 گھنٹے میں ٹریس ہوگیا۔

سکھر میں میڈیا سے گفتگو میں آئی جی سندھ نے کہا کہ کسی بھی کرمنل کو پولیس کی سرپرستی حاصل نہیں، لاڑکانہ اور سکھر پولیس فائٹنگ پالیسی پر عمل کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں اغوا برائے تاوان کا واقعہ ایک سال بعد ہوا، جو 24 گھنٹے میں ٹریس ہو گیا۔

غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ چینی شہریوں کو ترجیحی بنیادوں پر سیکیورٹی دے رہے ہیں، ہم نے جو پرپوزل دیے سندھ حکومت وہ تمام سہولتیں فراہم کر رہی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ شہید جان محمد مہر کے قاتل کو پکڑنے کا چیلنج ہے، مرکزی قاتل نہیں پکڑا گیا مگر دیگر پکڑے گئے ہیں۔

آئی جی سندھ نے یہ بھی کہا کہ کریمنل اور دہشت گرد سے ایسا تعلق نہیں رکھنا چاہتے کہ لگے انہیں سہولت دے رہے ہیں۔ سندھ بھر میں 27 ہزار پولیس جوان بھرتی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس سماجی برائیوں کے خلاف ٹارگٹ آپریشن کر رہی ہے، ملوث ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

غلام نبی میمن نے کہا کہ کئی سہولت کاروں کو عدالتوں سے سزائیں بھی ملی ہیں، کسی بھی کرمنل کو پولیس کی سرپرستی حاصل نہیں ہے اگر کوئی انفرادی طور پر ایسا کرتا ہے تو ہم اس کے خلاف ایکشن لیں گے۔

قومی خبریں سے مزید