ترکیہ میں کالعدم کردستان ورکرز پارٹی کے قید رہنما عبداللّٰہ اوجلان ہتھیار ڈالنے پر تیار ہوگئے۔
خبر ایجنسی کے مطابق ترک حکومت کی مخالفت میں دہائیوں سے جاری کردہ بغاوت کے سربراہ اور کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے قیدی رہنما عبداللّٰہ اوجلان نے اشارہ دیا ہے کہ وہ جنگجوؤں سے ہتھیار ڈالنے کی اپیل کرنے کےلیے تیار ہیں۔
عبداللّٰہ اوجلان نے کہا کہ ضروری مثبت قدم اٹھانے کیلئے تیار ہوں، عسکریت پسندوں کو ہتھیار ڈالنے کیلئے کہہ سکتا ہوں۔
خبر ایجنسی کے مطابق کرد حامی ڈی ای ایم پارٹی کے 2 ارکان پارلیمنٹ نے گزشتہ روز اوجلان سے جیل میں ملاقات کی تھی، جس کے بعد عبداللّٰہ اوجلان نے ہتھیار ڈالنے کا اشارہ دیا۔
یہ ملاقات تقریباً ایک دہائی میں ان کی قید کے دوران ہونے والی پہلی ملاقات ہے۔ اوجلان 25 سال سے استنبول کے جنوب میں واقع جزیرے امرالی کی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
عبداللّٰہ اوجلان "کردستان ورکرز پارٹی" کے سربراہ ہیں، انہیں 1999 میں کینیا سے ترکیہ کی اسپیشل فورسز نے گرفتار کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ترک صدر طیب اردوان کے اتحادی نے ان پر زور دیا تھا کہ پی کے کے کی دہائیوں سے جاری لڑائی ختم کردیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق ترکیہ اور اس کے مغربی اتحادی پی کے کے کو دہشتگرد گروپ سمجھتے ہیں، ترکیہ حکومت اور پی کے کے کی لڑائی میں 40 ہزار سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔