ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کہا ہے کہ افسران کو ہدایات مل چکی ہیں مغرب سے پہلے سڑکوں کو کلیئر کردیں گے۔
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹرز میں برآمد موبائل فونز ان کے مالکان میں تقسیم کرنے کی تقریب میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے دیگر افسران کے ہمراہ یادگار شہداء پر حاضری بھی دی۔
تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کراچی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ کسی نے ریاست کی رٹ کے نفاذ میں مزاحمت کی تو سختی سے نمٹیں گے، کراچی کے شہریوں کو ریلیف دیں گے، تین دن سے انہوں نے بہت بھگتا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کہا کہ اگر کسی نے روڈ بند کیا ہے تو اس کو شام تک کلیئر کردیں گے، ہم یہ واضع پیغام دیتے ہیں کہ ہمیں ہدایات ملی ہیں۔ ہم رات تک ان سے مذاکرات کرتے رہے ہیں۔ مذہبی جماعت کے علماء نے بھی کہا ہے کہ سڑک بند نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی نے سڑک بند کرنے اور قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو بھرپور نمٹیں گے۔ پورے شہر کے نظام کو احتجاج کے نام پر مفلوج کرنا ٹھیک نہیں۔ اب تک ہم نرمی کے ساتھ بات کرتے رہے ہیں۔ دھرنے والوں نے آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ دھرنے والوں سے بات ہوگئی ہے، کوشش ہے آج رات تک ہٹادیا جائے۔ جو نہیں ہٹے گا اس کو قانون کے مطابق ہٹائیں گے۔
جاوید عالم اوڈھو کا کہنا تھا کہ مغرب سے پہلے کوشش کریں گے کہ روڈ کلئیر کردیں۔ افسران کو ہدایات دے دی ہیں اس پر ہم سختی کریں گے۔ اب بات ماننے نہ ماننے والی بات نہیں۔ ہم نے سرکار کی رٹ کو قائم کرنا ہے۔
کرچی میں کرائمز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی کا کہنا تھا کہ ساڑھے پانچ سو گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں مالکان کو حوالے کی جاچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں 24 فیصد کمی آئی ہے۔ چند دنوں میں آپ دیکھیں گے کہ علاقوں میں اچھے ایس ایچ اوز لگیں گے۔
دوسری جانب ترجمان کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس چیف کے کہنے کا مقصد دھرنوں کو خاتمہ کرنا نہیں تھا، دھرنوں کو اس طرح کیا جائے کہ ٹریفک کی روانی میں کوئی تعطل پیدا نہ ہو۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ پولیس چیف کا دھرنے ختم کروانے کا حکم سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے، مذکورہ خبر کو دھرنوں کے خاتمے سے منسلک کرنا بےبنیاد اور غلط فہمی ہے۔