• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بل بورڈز آرمی ویلفیئر نے لگائے ہوں یا سول اداروں نے جمعہ تک نہ ہٹائے تو سربراہان جائیں گے، سپریم کورٹ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کے جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربر اہی میں قائم لارجر بنچ نے تمام کنٹونمنٹ بورڈز کے چیف ایگزیکٹوآفیسرز، کے ایم سی اور تمام ڈی ایم سیز ایڈمنسٹریٹرز کو سختی کے ساتھ ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی اپنی حدود میںآنے والی سٹرکوں، فٹ پاتھ ، ہیڈ برج ، انڈر پاسز، گرین بیلٹ ، نالوں ، بالائی گزر گاہوں سمیت دیگر سرکاری  املاک پر نصب سائن بورڈز کو 29 جولائی تک بہرصورت جڑ سمیت ہٹا دیں ورنہ یکم اگست کو تمام کنٹو نمنٹ بورڈز کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز، کے ایم سی اور تمام ڈی ایم سیز ایڈمنسٹریٹرز پر بغیر شوکاز نوٹس کے فرد جرم عائد کردیگی اور اس صورت میں سب کو عہدوں اور مراعات سے ہاتھ دھونا پڑسکتا ہے جبکہ دوران سماعت نے اپنی آبزوریشن میں کہا ہے کہ سب سے زیادہ گند ضلع جنوبی میں ہے ، سائن بورڈز خواہ آرمی ویلفیئر ٹرسٹ نے لگائے ہوں یا کسی دوسرے فریق نے، سول اداروں کے سربراہان اپنی اپنی حدود سے سائن بورڈز ہٹائیں۔ خود دیکھ رہے ہیں کہ شاہراہ فیصل ، کالا پل، عوامی مرکز سمیت شہر کی کالونیوں میں تاحال سائن بورڈ بدستور لگے ہوئے ہیں۔جمعہ کو سپریم کورٹ کے جسٹس امیر ہانی مسلم ، جسٹس مشیر عالم ، جسٹس مقبول باقر، جسٹس فیصل عرب اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل لارجر بینچ نے کراچی رجسٹری میںسائن بورڈز کی تنصیب کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنر ل سلمان طالب الدین عدالت کے روبر وپیش ہوئے اور بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر 98فیصد عمل درآمد کرلیا گیا ہے تاہم سائن بورڈز کے دیوقامت ڈھانچے کو ہٹانے میں چند مشکلات کے باعث 2فیصد عمل درآمد رہ گیا ہے جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمار کس دیے کہ ہم خود دیکھ رہے ہیں کہ نہ صرف شاہراہ فیصل بلکہ کالونیوں اور دیگر علاقوں میں سائن بورڈز بدستور نصب ہیں۔ اس موقع پر عدالت نے تمام ڈی ایم سیز وکے ایم سی ایڈمنسٹریٹرز ، چیف ایگزیکٹو زکنٹونمنٹ بورڈ ز کو طلب کیا اور فردا فردا سائن بورڈز سے متعلق استفسار کیا تو متعلقہ حکام کا کہنا تھا کہ ان کے علاقوں میں 100فیصد سائن بورڈز ہٹا لیے گئے ہیں۔ عدالت نے ایڈمنسٹریٹرڈی ایم سی جنوبی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمار کس دیئے کہ سب سے زیادہ گند جنوبی میں ہے۔ جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ عوامی مرکز پر آج بھی سائن بورڈز لگا ہوا ہے جبکہ ایڈمنسٹریٹر ڈی ایم سی جنوبی نے کہا کہ جن سائن بورڈز کا کہا جا رہا ہے وہ کنٹو نمنٹ بورڈز کے ہیں۔ جس پرجسٹس امیر ہانی مسلم نے کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل سے استفسار کیا کہ کلفٹن برج پر نصب سائن بورڈ کا ذمہ دار کون ہے جس پر کنٹونمنٹ کے وکیل نے کہا کہ مذکورہ اراضی ریلوے کی ہے تاہم ریلوے کے وکیل نے کہا کہ اراضی ہماری ہوسکتی ہے تاہم بورڈز کنٹونمنٹ بورڈ نے لگا رکھے ہیں ۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ سب سے حلفیہ بیان ریکارڈ کرلیتے ہیں اور اگر کوئی غلط ثابت ہوا تو توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔
تازہ ترین