• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدام حسین کی بیٹی کے والد کی موت کے حوالے سے نئے انکشافات

رغد صدام حسین— فائل فوٹو
رغد صدام حسین— فائل فوٹو

عراق کے سابق صدر صدام حسین کی بیٹی رغد صدام حسین نے کہا ہے کہ امریکی وکیل کلارک نے والد کی پھانسی کا فیصلہ جاری ہونے سے پہلے ہی مجھے اس فیصلے سے آگاہ کر دیا تھا۔

صدام حسین کی بیٹی رغد صدام حسین نے اپنے والد کی 18 ویں برسی کے موقع پر عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے والد کی موت کے حوالے سے نئے انکشافات کیے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ میرے والد نے اپنی یادداشتوں میں تصدیق کی ہے کہ ’النامق‘ خاندان ہی نے ان کے بارے میں اطلاع دی تھی، اگر عراقیوں نے مجھے چنا تو مجھے سیاست میں آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

رغد نے کہا کہ اس وقت پورا خطہ المیوں کی لپیٹ میں ہے، عراقیوں کو چاہیے کہ کسی بھی بیرونی ایجنڈے کو مسترد کر دیں اور فرقہ واریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔

رغد صدام حسين نے مزید کہا کہ کسی کو حق نہیں کہ مجھے سیاست میں کام کرنے سے روکے۔

سابق عراقی صدر کی بیٹی نے یہ بھی کہا کہ آج ہمارا عرب خطہ بہت سے المیوں اور خطرناک واقعات کا سامنا کر رہا ہے، اس لیے عراق بھی اس مرحلے سے گزر سکتا ہے اور یہ دوسروں سے زیادہ مشکل ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال عراق کے سابق صدر صدام حسین کی سب سے بڑی بیٹی رغد اپنے والد کی جیل میں لکھی گئی یادداشتوں کے کچھ صفحات منظرِ عام پر لائی تھیں۔

ان صفحات کو سابق عراقی صدر نے اپنے ہاتھ سے تحریر کیا تھا، ان کی بیٹی رغد نے ان صفحات کو مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکی حکام نے صدام حسین کی گرفتاری کے بعد 30 جون 2004ء کو انہیں عراقی حکام کے حوالے کیا تھا جس کے بعد ان پر 1982ء میں دجیل میں 148 افراد کے قتلِ عام کا مقدمہ چلایا گیا تھا۔

بعد ازاں 5 نومبر 2006ء کو عراق کے معزول صدر صدام حسین کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی اور 30ء دسمبر کی صبح انہیں پھانسی دینے کے بعد تکریت کے قریب آبائی گاؤں ال اجوا میں دفن کر دیا گیا تھا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید