یکم جنوری کو طے پانے والے کُرم امن معاہدے پر باقی 6 ارکان نے بھی دستخط کردیے ہیں۔
معاہدے کے تحت مال بردار گاڑیوں کا پہلا قافلہ کل ٹل سے پاراچنار جائے گا، قافلے کی حفاظت پولیس کرے گی، ہنگامی صورتحال میں معاونت کیلئے دیگر ادارے موجود رہیں گے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ کرم امن معاہدے کے تحت امن کمیٹیاں قائم کردی گئی ہیں، جس میں مقامی افراد، قبائلی اور سیاسی قیادت شامل ہے، امن کمیٹیوں کی ضمانت پر اشیاء خور و نوش اور سامان پر مشتمل گاڑیوں کا قافلہ پاراچنار روانہ ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امن کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ یکم جنوری کے کُرم امن معاہدے کے جرگے میں ہوا، مختلف مراحل میں مقامی لوگوں نے 15 دن میں اسلحہ ریاست کو جمع کروانے کا وعدہ کیا ہے، مقامی بنکرز کا خاتمہ ایک ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی امن کمیٹی میں سابق ایم این اے پیر حیدر علی شاہ، فیض اللّٰه اور حسین علی شاہ سمیت 27 ممبران شامل ہیں، اپر کرم سے سابق سنیٹر سجاد حسین طوری، ایم پی اے علی ہادی سمیت 48 ممبران شامل ہیں۔