وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ اسکالر شپ کسی کی سفارش پر نہیں دی گئی۔
سرگودھا یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سال ہونہار اسکالر شپ پروگرام 72 ارب روپے کا ہے، جس کے لیے کسی طالب علم سے یہ نہیں پوچھا گیا کہ اس کا تعلق کس سیاسی جماعت سے ہے۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ میرے لیے پنجاب کے تمام بیٹے اور بیٹیاں برابر ہیں، میرے 3 بچے ہیں، بیٹا جنید بڑا پاپولرہے، اس کی باتیں ہر جگہ سنتی ہوں۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آپ سب کو ایک وزیرِ اعلیٰ کے طور پر نہیں ایک ماں کی طرح دیکھتی ہوں، ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے، اچھی نجی یونیورسٹیوں کے طلباء کو بھی اسکالر شپس دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سال 30 ہزار ای بائیکس اقساط پر دی ہیں، وعدہ نہیں کرتی مگر کوشش کروں گی کہ اگلے سال ایک لاکھ ای بائیکس فری دوں۔
مریم نواز کا مزید کہنا ہے کہ چاہتی ہوں کہ طلباء یہ سمجھیں کہ وزیرِ اعلیٰ کی سیٹ پر مریم نواز نہیں بلکہ آپ کی ماں بیٹھی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے یہ بھی کہا کہ ڈی سی، کمشنر، پولیس افسر سمیت کسی کی بھی تقرری سفارش پر نہیں کی، ن لیگ کے ایم این ایز ناراض ہیں کہ ان کی مرضی کے مطابق ٹرانسفر پوسٹنگ نہیں کرتی ہوں، کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں نے میرٹ سے ہٹ کر تقرریاں کیں۔