چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں ملیر ایکسپریس وے کا افتتاح کردیا، سندھ حکومت نے ملیر ایکسپریس وے کا نام بدل کر شاہراہِ بھٹو رکھ دیا، بلاول نے گاڑی چلا کر شاہراہ کا جائزہ لیا، اور 100 روپے ٹول ٹیکس بھی دیا۔
کراچی میں 39 کلومیٹر طویل شارع شہید ذوالفقار علی بھٹو کے 9.1 کلو میٹر طویل قیوم آباد سے شاہ فیصل کالونی تک کے پہلے فیز کا افتتاح چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کیا۔
تقریب میں سندھ بھر کی سیاسی سماجی اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پہلے فیز کا دورہ کیا اور پہلا ٹول بھی ادا کیا۔ تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے دیگر مسائل بھی حل کریں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کام کرنا چاہتے ہیں اور کاروباری طبقے ان کا ساتھ دیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مارچ تک کوشش ہے کہ اس شاہراہ کو قائد آباد تک ٹریفک کے لیے کھول دیں اور پورے منصوبے کو سال کے آخر تک کھول دیں۔
اس موقع پر وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ ہم پر تنقید ہوتی ہے کہ پی پی کراچی کو اون نہیں کرتی، ہم ثابت کریں گے کہ ہم نے باقیوں سے کئی زیادہ کام کیا ہے۔
عارف حبیب گروپ کے چیئرمین عارف حبیب کا کہنا تھا کہ کاروباری طبقہ حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے۔