پاکستان اور بنگلہ دیش کے برادرانہ اور دوستانہ تعلقات اتار چڑھائو کا شکار رہنے کے بعدحوصلہ افزاطور پرگزشتہ پانچ ماہ میں تیزی سے آگے بڑھے ہیں۔مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں گزشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف اور بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزرڈاکٹر محمد یونس کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت سمیت دوسرے شعبہ ہائے زندگی میں تعلقات آگے بڑھانے پر اتفاق رائے پایا گیاتھا ،جس کی روشنی میں ڈاکٹر محمد یونس اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ مارچ میں پاکستان آئیں گے۔تجارتی تعلقات کی بحالی کا شاندار مظاہرہ اتوار کے روز دیکھنے میں آیاجب پاکستان کا 35رکنی تجارتی وفد فیڈریشن آف چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسڑی کے صدر عاطف اکرام شیخ کی قیادت میں ڈھاکہ پہنچا۔دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلوں کا یہ سلسلہ 12سال بعد بحال ہوا ہے۔ایف پی سی سی آئی کے مطابق پاکستانی وفد کے سربراہ کی بنگلہ دیش کے مشیر برائے تجارت شیخ بشیرالدین کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں تجارت،ویزےکا طریقہ کار آسان بنانے، براہ راست فلائٹ آپریشن شروع کرنے اورمستقبل میں سرمایہ کاری کے امکانات سے متعلق امور پر گفتگو ہوئی۔بنگلہ دیش کے مشیر برائے تجارتی امور کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات پائیدار بنانے کیلئے ان کی طرف سےپہلے ہی اقدامات کیے جاچکے ہیں تاہم دونوں ملکوں کے تجارتی حلقوں کو بات چیت آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔متذکرہ اقدامات یقیناً پائیدار تجارت کو فروغ دینے کی بنیاد ثابت ہونگے،جس سے دونوں ممالک دوطرفہ آزادانہ تجارت کرسکیں گے۔ واضح رہے کہ قیام پاکستان کےابتدائی 24برسوں میں مشرقی اور مغربی پاکستان کی شکل میں دونوں صوبے بہت سی صنعتی و تجارتی ضروریات متحدہ طور پرپوری کرتے رہے ہیں، جن کی بحالی کا وقت آگیا ہے۔