معروف امریکی کمپنی ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کی فلسطینیوں کی نسل کشی کی حمایت کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایلون مسک ایک تقریب سے خطاب کے دوران اسرائیل کے تحفظ کے لیے 3 اہم اقدامات اُٹھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اسرائیل کی ریاست کو ختم کرنے کے خواہشمند لوگوں کو ختم کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
ایلون مسک نے کہا کہ حماس کے اسرائیل اور امریکا کے خیالات کے بارے میں سب جانتے ہیں تو اس تنظیم کا خاتمہ ضروری ہے اور دوسری چیز تعلیم ہے جس کو ٹھیک کرنا ہے تاکہ جس طرح فلسطینی بچوں کے ذہنوں میں ابھی جس طرح بچپن سے ہی امریکا اور اسرائیل کے بارے میں نفرت پیدا کی جاتی ہے اسے روکا جاسکے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ تیسری چیز بھی بہت اہم ہے اور وہ غزہ میں معاشی ترقی اور استحکام لے کر آنا ہے اور یہ کام بہت زیادہ مشکل بھی ہے لیکن خطے میں امن اسی طرح قائم ہوگا۔
ایلون مسک نے جرمنی اور جاپان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پہلی جنگ عظیم کے بعد ورسائی کا معاہدہ جرمنی کے لیے انتہائی غیر منصفانہ تھا اور اس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر غم و غصہ دیکھا گیا۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ لیکن دوسری جنگ عظیم کے بعد جب جرمنی اور جاپان کو شکست ہوئی تو امریکا نے مارشل پلان کے تحت جاپان اور جرمنی کو ان کی تعمیر نو کے لیے مالی امداد فراہم کی اور اب جاپان اور جرمنی دونوں امریکا کے اتحادی ہیں، ان دونوں ممالک سے دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکا کی کوئی جنگ بھی نہیں ہوئی ہے تو ہمیں غزہ کے ساتھ بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔
ایلون مسک کی اس وائرل ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ویڈیو میں ٹیسلا کے بانی نے فلسطین کے بارے میں جو بھی باتیں کی سب جھوٹ ہیں۔
ایک اور صارف نے ایلون مسک کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ جس طرح اسرائیل میں بچوں کو فلسطینیوں سے نفرت کرنا سکھایا جاتا ہے اس کے بارے میں آپ کا خیال کیا ہے؟
ایک صارف نے تو یہاں تک لکھ دیا کہ شیطانی ریاست کی حمایت جاری رکھنے کے لیے ایک خاص قسم کا بیمار ذہن درکار ہوتا ہے اور ٹیسلا کے بانی کے پاس وہ دماغ موجود ہے۔