فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) سندھ شاخ کی اپیل پر جمعرات کو سندھ کی تمام سرکاری جامعات میں تدریسی عمل مکمل طور پر معطل رہا۔
اساتذہ نے اتحاد و یکجہتی کے ساتھ تعلیمی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کیا تاکہ حکومت کو یہ واضح پیغام دیا جا سکے کہ سندھ کی جامعات کو درپیش سنگین مسائل کو مزید نظرانداز کرنا ناقابلِ قبول ہے۔
فپواسا سندھ شاخ کے رہنماؤں نے تمام جامعات کے اساتذہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے جمعرات کے احتجاج کو کامیاب بنایا۔
رہنماؤں نے کہا کہ اساتذہ کی یہ قربانی اعلیٰ تعلیم کے نظام کو بچانے اور اس کے بحرانوں کو اجاگر کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ہم تمام اساتذہ سے درخواست کرتے ہیں کہ جمعہ کو بھی اسی اتحاد، عزم اور جذبے کے ساتھ احتجاج جاری رکھیں تاکہ حکومت ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے لے اور فوری طور پر عملی اقدامات کرے۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ جامعات کی خودمختاری کو بحال کیا جائے، وائس چانسلرز کی تقرری کےلیے یونیورسٹیز ایکٹ میں مجوزہ ترامیم واپس لی جائیں اور موجودہ ایکٹ کے مطابق عمل کیا جائے۔
یونیورسٹی اساتذہ کی تقرری مستقل بنیادوں پر کی جائے۔اساتذہ کے این او سی جاری کرنے کا اختیار یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے بجائے وائس چانسلرز کے پاس رہنے دیا جائے۔
جامعات کے مالی بحران کو ختم کرنے کےلیے فوری فنڈز فراہم کیے جائیں۔ ایچ ای سی یونیورسٹیوں کی خودمختاری کا احترام کرے۔ اساتذہ کے لیے ٹیکس میں 25 فیصد ریبیٹ ختم کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
انھوں نے اپیل کی کہ سندھ کی اعلیٰ تعلیم کے تحفظ کی جنگ میں ہم سیاسی، سماجی اور طلبہ تنظیموں کے علاوہ میڈیا کے نمائندوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس تحریک کا حصہ بنیں اور ہماری حمایت کریں۔