• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرکاری معاشی اشاریئے بتاتے ہیں کہ ملک میں مہنگائی کم ہو رہی ہے۔ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی کے بعد عوام کو دس سے بارہ روپے فی یونٹ بجلی کے نرخ کم ہونے کا مژدہ سنایا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر توانائی کے مطابق پاکستان اپریل میں خطے میںسب سے سستی بجلی پیدا کرنے والا ملک بن جائے گا۔ حکومت نے ایک اہم فیصلہ کیا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کیلئے بجلی 44فیصد سستی کر دی ہےجسے توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحات کا ثمر قرار دیا جاسکتا ہےجبکہ دوسری جانب پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ عوام پر بجلی بن کر گرا ہے۔ پٹرول 3 روپے 47 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 2 روپے 63پیسے فی لیٹر مہنگا کردیا گیا ہے جو ضروریات زندگی پر اثر انداز ہو گا اور ان کی مشکلات بڑھیں گی۔ حکومت نے گزشتہ سال نومبر میں 5 سالہ الیکٹرک وہیکلز پالیسی جاری کی تھی جس میں 2040 تک 90 فیصد الیکٹرک گاڑیاں چلانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔ بجلی پر چلنے والی گاڑیوں کو فروغ دینے کے حوالے سےوزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے پالیسی کی بھرپور تشہیر کرنے اور آگہی مہم کی ہدایت کرتے ہوئے سستی بجلی پیکیج کو تاریخ ساز اقدام قرار دیا۔ الیکٹرک گاڑیوں کےچارجنگ سٹیشنز کیلئے بجلی کے رعایتی نرخ 71 روپے سے کم کرکے 39.70 روپے فی یونٹ کرنا اس لحاظ سے بھی سودمند ثابت ہو گا کہ اس سے پٹرول اور ایندھن پر انحصار کم ہوگا۔ پاکستان میں صرف موٹرسائیکلوں اورتھر ی ویلرزکیلئے 6 ارب ڈالر کا فیول امپورٹ ہوتا ہے۔ الیکٹرک موٹر سائیکل پرشفٹ ہونے سے زرمبادلہ اور اخراجات میں77فیصد کی بچت ہو گی۔ مضر صحت گیسز اور فضائی آلودگی سے نمٹنے میں مدد ملےگی اورالیکٹرک گاڑیوں کا رجحان بھی تیز ہو گا۔ گلی محلوں میں چارجنگ اسٹیشنز کھلنے سے منافع بخش کاروبار کے مواقع میسر آئیں گے جس سے ملکی معیشت کو تقویت ملے گی۔

تازہ ترین