قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل میں کیمرے کی آنکھ دیکھ رہی اور مائیکرو فون سن رہا ہوتا ہے۔
اسلام آباد میں شاہد خاقان، محمود اچکزئی اور اسد قیصر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف فیصلہ قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں کیمرے کی آنکھ دیکھ رہی ہوتی ہے اور مائیکرو فون سن رہا ہوتا ہے۔ حکومت کا ٹیسٹ کیس ہے کیمرے اور مائیکرو فون کے بغیر ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائیں۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کو سیرت النبی ﷺ کی تعلیم دینے کے لیے یونیورسٹی بنانے پر نشانہ بنایا گیا، فارم47 کی حکومت کے لوگوں نے خود کرپشن کی ہے۔
اس سے قبل اسد قیصر نے کہا کہ ہمارا سمجھوتہ صرف آئین کی بالادستی کے ایجنڈے پر ہے،ہم نے ملک کےلیے آگے بڑھنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی سرحدوں پر جو ہورہا ہے، ہمیں اس کا احساس ہے۔
دوسری طرف محمود اچکزئی نے کہا کہ آج ہمیں بہت بری خبر ملی تھی کہ عمران خان کو 14 سال قید کی سزا ملی، اچھی خبر یہ ہے کہ شاہد خاقان عباسی آئین کی بالادستی کےلیے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ محمود خان اچکزئی نے آئین کی بالادستی کیلئے مل کر چلنے کی دعوت دی ہے، یقین ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور دیگر جماعتیں اس میں شامل ہوں گی۔