اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) سولر نیٹ میٹرنگ سسٹم گرڈ پاور صارفین پر 103ارب روپے کا بوجھ، قومی گرڈ چھتوں پر نصب شمسی توانائی کے صارفین سے بجلی 8 یا 9 روپے فی یونٹ کے حساب سے خریدیگا، ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ مستقبل میں گرڈ صارفین پر بوجھ سے بچنے کے لیے ایک قابل عمل منصوبہ زیر غور ہے۔ تفصیلات کے مطابق سولر نیٹ میٹرنگ سسٹم 2024 میں گرڈ پاور صارفین پر 103 ارب روپے کا بوجھ ڈال رہا ہے۔ حکومت شمسی نیٹ میٹرنگ نظام کو تبدیل کر کے گراس میٹرنگ متعارف کرا سکتی ہے، جس میں بجلی کی خریداری کا نرخ 21 روپے فی یونٹ کے بجائے 8-9 روپے فی یونٹ ہوگا۔ سرکاری دستاویز کے مطابق 103 ارب روپے کا بوجھ ان بجلی صارفین پر ڈالا گیا ہے جن کے پاس صرف گرڈ بجلی ہے۔ پاور ڈویژن کو خدشہ ہے کہ اگر نئی پالیسی بروقت نہ لائی گئی تو اگلے 10سالوں میں موجودہ روف ٹاپ سولر پالیسی کی وجہ سے سسٹم پر 503ارب روپے کا بوجھ بڑھ جائے گا جو غریب صارفین تک پہنچ جائے گا۔ سال 2021میں 321میگاواٹ بجلی کے سولر نیٹ میٹرنگ کے کنکشن تھے جو اب 2024میں تین سالوں میں بڑھ کر 3277میگاواٹ ہو گئے ہیں۔ سرکاری دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نیٹ میٹرنگ کے ساتھ سولر کنکشن 2034 تک 12377 میگاواٹ بجلی تک جا سکتے ہیں۔ دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ لاہور، کراچی، اسلام آباد، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، پشاور، سیالکوٹ اور راولپنڈی کے 80 فیصد صارفین نیٹ میٹرنگ سسٹم میں شامل ہو چکے ہیں۔ اب تک نیٹ میٹرنگ صارفین کی تعداد بڑھ کر 226440 ہو گئی ہے، جو کل 37 ملین کروڑ بجلی صارفین کا صرف 0.6 فیصد ہیں۔