کراچی( سید محمد عسکری ) وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی خود مختاری ختم کرنے کا بل صدر مملکت آصف زرداری نے روک لیا ہے یہ بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش ہونا تھا۔ بتایا جاتا ہے بل کے زریعے وفاقی ہائر ایجوکیشن کی خودمختاری ختم کی جارہی ہے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تقرری کا اختیار وزیر اعظم کو دے دیا گیا ہے کمیشن کے ارکان کی تعدادا کم کر کے 10کیا جارہا ہے جس میں اعلی تعلیم کیلئے نمایاں کام کرنے والے چار ممتاز ماہرین تعلیم، سائنسدان اور آئ ٹی کے ماہرین کا انتخاب وزیر اعظم کریں گے جب کہ چاروں صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین کو کمیشن کا رکن مقرر کیا گیا ہے یہ علیحدہ بات ہے کہ صرف سندھ پنجاب اور پنجاب میں صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن موجود ہے جب کہ بلوچستان اور کے پی کے میں صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں اس کا وجود ہیں نہیں۔ کمیشن سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کے تین ناموں کا پینل وزیر اعظم کو بھیجے گا اور وزیر اعظم ایک کا انتخاب کریں گے جب کہ اسی طرح کمیشن نجی جامعات کے وائس چانسلرز کے تین ناموں کا پینل وزیر اعظم کو بھیجے گا اور وزیر اعظم ایک کا انتخاب کریں گے۔ بل کے مطابق چئیرمین کی مدت دو سال سے بڑھا کر چار سال کردی گئی ہے اور کمیشن سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے تقرر کا اختیار لے کر وزیر اعظم کے حوالے کردیا گیا کمیشن تین نام وزیر اعظم کو بھجے گا جس میں ایک نام کی منظوری وزیر اعظم دے گا۔زرائع کے مطابق چیئرمین ایچ ای سی کا عہدہ جو وفاقی وزیر کے برابر تھا اس بھی ختم کردیا گیا ہے۔