بیروت ، غزہ (اے ایف پی، جنگ نیوز) اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے لبنان اور غزہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ، صیہونی افواج نے جنوبی لبنان اور شمالی غزہ میں اپنے گھروں کو واپس آنے کی کوشش کرنیوالے ہزاروں شہریوں پر فائرنگ کردی، 23شہری شہید اور 80سے زائد زخمی ہوگئے، لبنان میں ایک فوجی اہلکار سمیت 22افراد اور غزہ میں ایک شہری شہید ہوا،لبنان کے علاقے مارون الراس کے علاقے میں لبنانی عوام اسرائیلی ٹینکوں اور فوجیوں کے سامنے بھی آگئے، اسی طرح مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے دو سالہ بچی سمیت دو افراد شہید ہوگئے، دریں اثناء اسرائیلی فوج نے مطالبہ کیا ہے کہ ہزاروں فلسطینیوں کی شمالی غزہ واپسی سے قبل اسرائیلی خاتون قیدی کو رہا کرے، اسلامی جہاد کے ایک ذریعہ نےبتایا ہے کہ "اربل یہود کو 1 فروری کو ہونے والے اگلے (قیدیوں کے تبادلے) سے پہلے رہا کر دیا جائے گا۔اس معاملے سے واقف ایک اور فلسطینی ذریعے نے بتایا کہ یہود کو جمعہ تک رہا کر دیا جائے گا۔ذریعہ کے مطابق اربل یہود کی رہائی کا امکان اگلے جمعہ تک عمر قید کی سزا پانے والے 30 قیدیوں کے بدلے میں ہو جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق لبنان جنگ بندی معاہدے میں اسرائیلی فوج کے انخلا کی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر لبنانی شہریوں نے جنوبی لبنان میں اپنے علاقوں میں واپسی شروع کردی۔لبنان جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کو 2 ماہ کے اندر جنوبی لبنان سے انخلا کرنا تھا تاہم اسرائیلی فوج نے گزشتہ دنوں جنوبی لبنان چھوڑنے سے انکار کردیا تھا۔اسرائیلی فوج کے اعلان کے باوجوداتوار کی صبح سے لبنانی شہریوں نے اسرائیلی فوج اور لبنانی فوج کی ہدایت کے برعکس جنوبی لبنان میں اپنے علاقوں میں واپسی شروع کردی۔