• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپلا نے وزیر اعلیٰ کے بیان کو افسوسناک قرار دے دیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ پروفيسرز اينڈ ليکچررز ايسوسی ايشن ( سپلا) کے مرکزی صدر منور عباس، سیکرٹری جنرل غلام مصطفیٰ کاکا اور دیگر نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ حکومت سندھ کی تعلیمی بورڈز اور جامعات کے سربراہان کے حوالے سے بنائی جانے والی پالیسیاں نا قابلِ قبول اور نا قابلِ عمل ہیں۔ اس سے تعلیمی بگاڑ میں مزید اضافہ ہوگا۔ سپلا کے رہ نماؤں نے وزیر اعلیٰ سندھ کے حالیہ بیان پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے افسوس ناک اور اساتذہ کی توہین کے مترادف قرار دیا۔ سپلا کے رہ نماؤں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ جن وائس چانسلر کی جانب آپ نے اشارہ کیا ہے ان کو کس نے وائس چانسلر لگایا؟ کیا وہ میرٹ پر پورے اترتے تھے؟ ان کے خلاف اقدامات کیوں نہیں کیے گئے؟ چند کالی بھیڑوں کی وجہ سے پورا سسٹم تباہ کرنا کہاں کی دانشمندی ہے؟ کیا بیوروکریٹس، وزرا دودھ کے دھلے ہوئے ہیں؟ سپلا کے رہ نماؤں کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ سرکاری جامعات اور تعلیمی بورڈز کے لیے میرٹ پر پروفیسرز کو وائس چانسلر، چیئرمین بورڈز، ناظم امتحانات، سیکرٹری بورڈز لگاتے تو سندھ تعلیمی میدان میں تمام صوبوں سے آگے ہوتا۔ سپلا کے رہ نماؤں نے جامعات کے حوالے سے فپواسا کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اردو کی ضرب المثل ہے کہ "جس کا کام اسی کو ساجھے اور کرے تو ٹھینگا باجے" لہذا بیوروکریسی کو اپنا کام کرنے دیا جائے اور تعلیمی معاملات تعلیمی ماہرین کے سپرد رہنے دیے جائیں۔
اہم خبریں سے مزید