• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2023 یونان کشتی حادثے کی 77 صفحات پر مشتمل رپورٹ

کراچی (اسد ابن حسن)2023کا یونان کشتی حادثہ جس میں 300پاکستانی اور 400غیر ملکی ہلاک ہوئے اور اس کے بعد وزارت داخلہ نے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی جس کا کام اس وقت کے امیگریشن حکام جو ایئرپورٹس پر تعینات تھے، ان کے کردار، انسانی اسمگرز کی شناخت، لیجسلیشن، اقدامات، آگاہی مہم اور نیشنل اور انٹرنیشنل اداروں میں باہمی اشتراک کے حوالے سے اقدامات تجویز کرنے تھے۔ کمیٹی کے چار ارکان میں چیئرمین ڈائریکٹر جنرل نیشنل پولیس بیورو احسان صادق جبکہ ممبران میں أزاد جموں و کشمیر کے ڈپٹی انسپیکٹر جنرل سردار ظہیر احمد، وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری فیصل نثار چوہدری اور وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری (افریقہ) احمد عمرانی شامل تھے۔ کمیٹی نے 77 صفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ تیار کی مگر کافی ماہ تک اس رپورٹ کو ڈی جی افس میں تعینات ایک افسر نے اپنی دراز میں چھپائے رکھا اور متعلقہ افسران تک نہ جانے دی اور یہاں تک کہ دسمبر 2024 اور پھر 2025 کے جنوری میں لگاتار دو کشتیوں کے حادثے رونما ہو گئے جن میں مجموعی طور پر 80 کے قریب پاکستانی پھر ہلاک ہو گئے۔ نمائندہ " رپورٹ کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ رپورٹ کے مندرجات میں بہت سے سقم موجود ہیں جیسا کہ 2023 کے کشتی حادثے سے پہلے سینکڑوں پاکستانی لیبیا، مصر، ترکی اور سعودی عرب سے یورپ جانے کے لیے گئے۔ ان میں سے 194 پاکستانی کراچی ایئرپورٹ سے روانہ ہوئے۔ رواں برس کے پہلے ماہ میں 37 انسپیکٹرز، سب انسپیکٹرز اور دیگر اہلکاروں کو تو نوکری سے برخاست کر دیے گا مگر اس رپورٹ میں کراچی امیگریشن کے سربراہان اور ڈیپاچر سربراہوں کے متعلق ایک لفظ بھی تحریر نہیں کیا گیا ہے جبکہ سیالکوٹ ایئرپورٹ پر تعینات امیگریشن سربراہ ڈپٹی ڈائریکٹر مبشر ترمذی اور ڈیپارچر سربراہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر عرفان بابر کے نام رپورٹ میں شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہیں ذکر نہیں کیا گیا ہے کہ امیگریشن افسران کو کتنا اور کس تناسب سے پیسہ ملتا تھا۔ رپورٹ میں انٹرنیشنل ارائیول پر ڈی پورٹ ہو کر انے والے مسافروں کو بغیر لکھت پڑتھ کے بھاری معاوضہ وصول کر کے جانے کی اجازت دینے کے بارے میں بھی کچھ تحریر نہیں کیا گیا۔
ملک بھر سے سے مزید