پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ ایوان میں اٹھادیا۔
ایوان میں خطاب کے دوران شرمیلا فاروقی نے کہا کہ سندھ کے بعض علاقوں میں مردے کو غسل دینے کےلئے بھی پانی دستیاب نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ارسا میں سندھ کے نمائندے کو گن پوائنٹ پر نہروں کے منصوبے پر قائل کیا گیا، دریائے سندھ سے ناجائز پانی نکالا گیا تو جنگ ہوگی۔
پی پی پی کی خاتون ایم این اے نے مزید کہا کہ کسانوں سے گندم نہ خرید کر حکومت نے پہلے ہی کسان کو مار دیا ہے، اب سندھ کے کسان کو پانی نہیں ملے گا تو وہ جیتے جی مرجائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا 11 ماہ سے اجلاس نہیں بلایا گیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اجلاس بلایا جائے۔