• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی2025ءکے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کی 60 رنز سے شکست جہاں ان لمحات کا بے چینی سے انتظار کرنیوالے شائقین کی خوشیاں ماند کرنے کا باعث بنی ہے وہیں اس سوال کا جنم لینا فطری امر ہے کہ اگر کھلاڑیوں کی کارکردگی ’’اگرمگر‘‘ کی نذر ہوگئی تو قومی ٹیم سیمی فائنل کھیل سکے گی یا نہیں۔نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے اس میچ میں نیوزی لینڈ کے پاکستان کو دئیے گئے ہدف 321کے تعاقب میں قومی ٹیم 260رنز بنا سکی۔نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50اوورز میں ول یونگ اور ٹام لیتھم کی سنچریوں کی بدولت 5 وکٹوں کے نقصان پر 320رنز بنائے۔جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم 47 ویں اوور ہی میں 260رنز پر ڈھیر ہوگئی۔پاکستان کی کمزور بالنگ اور فیلڈنگ دونوں ہی نیوزی لینڈ کی شاندار کامیابی کی وجہ بنے۔دوسری طرف ہدف پورا کرنے کیلئے قومی ٹیم ابتدا ہی میں مشکلات سے دوچار ہوگئی۔اس دوران پاکستان کی وکٹیں گرتی رہیں اور اسکور انتہائی سست روی سے آگے بڑھا۔واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے آغاز سے پہلے وارم اپ مقابلوں میں بھی پاکستان، نیوزی لینڈ سے تینوں ون ڈے ہار گیاتھا۔یہ کارکردگی کھلاڑیوں کی کمزور پرفارمنس کے ساتھ ساتھ ٹیم کی سلیکشن سے لے کر اس کی ٹورنامنٹ کیلئے تیاری کے تمام مراحل اور اس کے دائرہ کار میں آنے والے ذمہ داران کے تعین کا تقاضا کرتی ہے۔قوم 23 فروری کو دبئی میں پاک بھارت مقابلہ دیکھنے کیلئے بے چین اور اپنی ٹیم سے بھرپور امیدیں لگائے ہوئے ہے۔پاکستانی ٹیم بشمول آگنائزرز کو ان تین دنوں میں افتتاحی میچ کے تجربات سامنے رکھتے ہوئے باقی مقابلے جیتنے کی سعی کرنا ہوگی۔

تازہ ترین