پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس میں سی ڈی اے کے 37 ارب کے کمرشل پلاٹس کی غیر شفاف نیلامی کا انکشاف ہوا ہے۔
چیئرمین سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ماہرین پلاٹوں کی قیمتوں کا تعین کرتے ہیں، نیلامی سے متعلق دستاویزات آپ کو فراہم کر دیں گے۔
آڈٹ حکام نے کہا ہے کہ سی ڈی اے نے فنانشل اسٹیٹمنٹ نہیں بنایا جس پر سی ڈی اے حکام نے فنانشل اسٹیٹمنٹ نہ بنانے کا اعتراف کیا۔
اراکین پی اے سی نے اس بات پر چیئرمین سی ڈی اے پر برہمی کا اظہار کیا۔
اراکین کمیٹی کا کہنا ہے کہ آپ فنانشل اسٹیٹمنٹ فراہم کرنے کے پابند ہیں۔
پی اے سی نے سی ڈی اے کو 6 مہینے میں فنانشل اسٹیٹمنٹ فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔