• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی پی پیز کی طرف سے معاہدوں کی خلاف ورزی دکھائی گئی، سیکریٹری پاور

فوٹو فائل
فوٹو فائل

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پاور کے اجلاس میں سیکریٹری پاور نے کہا کہ آئی پی پیز پر مذاکرات میں کوئی دباؤ نہیں تھا، آئی پی پیز کی طرف سے معاہدوں کی خلاف ورزی دکھائی گئی۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آئی پی پیز سے معاہدوں کا ابھی تک ریلیف کیوں نہیں آرہا؟ جس پر سیکریٹری پاور نے کہا کہ ابھی تو دو ماہ ہوئے ہیں ان کا ریلیف آنا شروع ہو جائے گا۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کیا آئی پی پیز پر دباؤ کی بات درست ہے، سیکریٹری پاور نے کہا کہ آئی پی پیز پر مذاکرات میں کوئی دباؤ نہیں تھا، ہم نے سب آئی پی پیز کو بلایا، آئی پی پیز کو بتایا کہ بات چیت سے معاملات حل کرلیں یا پھر فارنزک آڈٹ ہوگا۔

سیکریٹری پاور نے کہا کہ ایک دو آئی پی پیز نے معاملات لندن ثالثی عدالت میں جا کر حل کرنے کی بات کی، حکومت نے ثالثی عدالت جانے سے متعلق اتفاق نہیں کیا، اسی معاملے پر آج وزیر پاور کی برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوب میں ایک ہزار میگاواٹ تک بیٹری اسٹوریج منصوبہ لگائیں گے، منصوبے کا مقصد ونڈ انرجی کی اسٹوریج سے گرڈ کو استحکام دینا ہے، منصوبے کیلئے ورلڈ بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، اسلامی ترقیاتی بینک سے بات ہو رہی ہے، اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 50 کروڑ ڈالر ہے۔

قومی خبریں سے مزید