پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ ہوٹل میں ہونے والی کانفرنس کو روکنا بےہودہ عمل ہے۔ کانفرنس روکنے کی کوشش کرنے والوں کی مذمت کرتے ہیں۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ تحریک تحفظ آئین کانفرنس کو روکنے کی کوشش کی گئی، ہوٹل انتظامیہ کو دھمکیاں دی گئیں۔
انکا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا ہمارا حق ہے، اس صوبے کے لوگوں کی آواز کو دبایا جارہا ہے، آئین ہمیں اجازت دیتا ہے کہ ہم حق کی بات کرسکیں۔ عوام اپنےحق کی بات کرتے ہیں تو ان لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی تو یہ ملک آگے نہیں جاسکتا، جب آپ چیزوں کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں تو ردعمل شدید آتا ہے۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ پیکا قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے نہیں پتا کہ اس حکومت کے مشیر کون ہیں؟ حکومت نے آوازیں دبانے کی ایک ناکام کوشش کی، ملک بھر میں ایسی کانفرنسز ہوں گی، حکومت روک سکتی ہے تو روک کر دکھائے۔
پنجاب حکومت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شیخ وقاص کا کہنا تھا کہ پنجاب آئی ایم ایف کے اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوا، پنجاب میں کرپشن روکی نہیں جا سکی، پنجاب کی پرفارمنس زیرو ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب قرض پر چلنے والا صوبہ ہے، پنجاب میں ایک ارب 70 کروڑ میں ہارس اینڈ کیٹل شو ہوا۔
انکا کہنا تھا کہ صحت کے کئی منصوبے پی ٹی آئی نے شروع کیے تھے۔ پی ٹی آئی پنجاب حکومت سے متعلق وائٹ پیپر جاری کرے گی۔
شیخ وقاص نے کہا کہ ہمارے بہت سے کارکن ابھی تک جیلوں میں ہیں، گرفتار کارکنوں کو اس لیے تنگ کیا جا رہا ہے تاکہ وہ آئندہ احتجاج نہ کریں۔