• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تالیف: سیّد جمیل احمد رضوی

صفحات: 520، قیمت: ایصالِ ثواب اُمّتِ رسول اللہﷺ

ملنے کا پتا: دارالفیض گنج بخش، 55- حکیم محمّد موسیٰ امرتسری روڈ(ریلوے روڈ، گوالمنڈی) لاہور۔

فون نمبر: 4148064 - 0321

حضرت خواجہ نور محمّد مہارویؒ کے تصوّف میں مقام و مرتبے کا اندازہ اِس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ خواجہ محمّد سلیمان تونسویؒ اور قاضی محمّد عاقلؒ جیسے عظم المرتبت صوفی بزرگ آپؒ کے حلقۂ ارادات سے وابستہ تھے اور اُنھوں نے آپؒ ہی سے خلافت پائی تھی۔ زیرِ نظر کتاب پنجاب میں سلسلۂ چشتیہ کی تجدید و ارتقاء سے متعلق ایک تحقیقی منصوبے کی چوتھی اشاعت ہے۔

پہلے باب میں اُسی تحقیقی منصوبے کا تعارف اور کارگزاری پیش کی گئی ہے۔ اگلے ابواب میں حضرت خواجہ نور محمّد مہارویؒ کی سوانح، چار بڑے خلفاء کا احوال، آپؒ کے وابستگان کی تصنیفی خدمات، مولانا فخر الدّین دہلوی کے حالاتِ زندگی اور سلسلۂ چشتیہ کے مرکز کی دہلی سے پنجاب منتقلی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ 

کتاب کے دوسرے حصّے میں حضرت خواجہ نور محمّد مہارویؒ کے ملفوظات کا موضوعاتی تجزیہ کیا گیا ہے اور اِس ضمن میں آپؒ کے ملفوظات تفسیر، حدیث، فقہ، سیرتِ طیبہؐ، اخلاقیات اور تاریخِ اسلام(بشومل تاریخِ تصوّف) کے عنوانات سے تقسیم کیے گئے ہیں۔

بعدازاں، سماجی، سیاسی اور ثقافتی مسائل کے تحت آپؒ کی تعلیمات پیش کی گئی ہیں۔ کتاب کا مزاج خاصا تحقیقی ہے اور بنیادی ماخذات سے بھرپور استفادہ کیا گیا، جن کے حوالے بھی جابجا موجود ہیں، جو عام طور پر اِس طرح کی کتب میں نہیں ہوتے۔

حضرت خواجہ نور محمّد مہارویؒ کی حیات و خدمات پر اِس سے پہلے ایسا جامع تحقیقی کام سامنے نہیں آیا اور یہ کتاب تصوّف کا ذوق رکھنے والوں کے لیے ایک اَن مول تحفہ ہے۔