وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ نان ٹیکس ریونیو میں 55 فیصد اور ٹیکس ریونیو میں 45 فیصد کا ریکارڈ اضافہ کیا ہے۔
پشاور سے جاری بیان میں علی امین گنڈا پور نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دستیاب وسائل سے 72 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اے ڈی پی اسکیموں کا بیک لاک 13 سال سے کم کر کے ساڑھے 7 سال تک لے آئے ہیں جبکہ صحت انصاف کارڈ پر مانیٹرنگ کے بعد 90 کروڑ روپے سے زیادہ بچت کی گئی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ صوبہ کے عوام کےلیے 40 ارب روپے کا سولر پروجیکٹ شروع کیا گیا، تعلیمی اداروں، مساجد اور سرکاری اداروں کو سولر پر لایا جا رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی، مالی مشکلات کے باوجود مختلف سیکٹرز میں کامیابیاں حاصل کیں، کے پی حکومت کے معاشی اصلاحات کا ملکی و غیر ملکی اداروں نے اعتراف کیا۔
علی امین گنڈاپور نے یہ بھی کہا کہ محکمہ پولیس میں ہنگامی طور پر اصلاحات کا آغاز کیا، 30 بلین سے زیادہ کا اسلحہ، گاڑیاں اور آلات مرحلہ وار خریدے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 105 گاڑیوں کو بلٹ پروف کیا جارہا ہے جس پر 321 ملین خرچ ہو رہے ہیں، 4 ہزار ایس ایم جیز حاصل کی گئی ہیں، جبکہ دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں 2423 اہلکار بھرتی کیے جارہے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ سیکیورٹی ڈویژن میں 3797 آسامیاں تخلیق کی جارہی ہیں، 1200 اہلکاروں کو ایلیٹ فورس کی ایڈوانس تربیت فراہم کی گئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ پشاور سمیت 4 اضلاع میں سیف سٹی کے قیام پر 2 اعشاریہ 2 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے، ایک سال میں کم و بیش ایک ہزار اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پولیس شہداء کےلیے بھی نقد رقم، پلاٹس اور نوکریاں دی جارہی ہیں، شہداء کے لواحقین کو 367 ملین روپے اب تک دیے جاچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مختلف اضلاع میں 994 ملین روپے سے 501 پلاٹس دیے گئے ہیں، شہدا کے بچوں میں سے 281 اے ایس آئیز بھرتی کیے جاچکے ہیں۔