• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایف بی آر ہائی پاور سیلیکشن بورڈ، گریڈ 21، 22 کے افسران کی ترقی پر غور، حکم امتناع ختم

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف بی آر ہائی پاور سیلیکشن بورڈ کے گریڈ 21، 22 کے افسران کی ترقی پر غور کے لیے حکمِ امتناع ختم کر دیا۔

ہائی پاور سلیکشن بورڈ کیس کے حوالے سے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے حکمِ امتناع ختم کرنے کا تحریری حکم جاری کر دیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے وکیل کی جانب سے دائر درخواست پر حکمِ امتناع ختم کرنے کی استدعا منظور کر لی گئی۔

تحریری فیصلے کے مطابق حکمِ امتناع کی وجہ سے ہائی پاور سیلیکشن بورڈ کی کارروائی عارضی معطل تھی، ہائی پاور سلیکشن بورڈ اپنا کام جاری رکھے۔

عدالت نے ہدایت کی ہے کہ ہائی پاور سلیکشن بورڈ 1 ماہ میں کام مکمل کرے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کی کوشش کے نتیجے میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ 13مارچ کو نوٹیفکیشن میں افسران کو ایڈمن پول میں رکھنے کے لیے پیرامیٹرز طے کیے جس کے مطابق کسی بھی افسر کو ایڈمن پول میں رکھنے کی مدت 45 دن ہو گی، ایڈمن پول میں کسی افسر کو رکھنے کی مدت میں زیادہ سے زیادہ 90 دن تک توسیع ہو سکتی ہے۔

ایف بی آر نے مؤقف اپنایا کہ درخواست گزار کی ترقی متاثر نہیں ہو گی، اب ہائی پاور سلیکشن بورڈ کو کام سے روکنے کا حکمِ امتناع برقرار رکھنے کی ضرورت نہیں، ایف بی آر افسر شاہ بانو غزنوی ایڈمن پول میں رکھنے کے باعث پروموشن  میں رکاوٹ پر عدالت آئی ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 16 اپریل تک ملتوی کر دی۔

قومی خبریں سے مزید