• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان، کے پی میں دہشتگردی کے کیخلاف سیاسی و عسکری قیادت سر جوڑ کر بیٹھ گئی

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں دہشت گردی کے واقعات کے خلاف ملکی قیادت سر جوڑ کر بیٹھ گئی،پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اِن کیمرہ اجلاس جاری ہے۔

اجلاس کی صدارت اسپیکر ایاز صادق کر رہے ہیں، انہوں نے قومی سلامتی کے شرکاء کا خیر مقدم کیا۔

اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا، تلاوت کلام پاک کے بعد قومی ترانہ بجایا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا اپوزیشن کا رویہ پارلیمانی روایات کے منافی ہے، انہوں نے آج بھی قوم کو مایوس کیا، انتہائی اہمیت کےحامل اجلاس میں اپوزیشن لیڈر اور ان کی جماعت کو شرکت کرنا چاہیے تھی۔

آرمی چیف، ڈی جی ISI بھی شریک ہوئے

اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس آئی عاصم ملک، ڈی جی ایم او اور ڈی جی آئی بی موجود ہیں۔

اجلاس میں بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلز پارٹی کا وفد، مولانا فضل الرحمٰن، ایم کیو ایم اراکین، وزیرِاعلیٰ خیبر پختون خوا سمیت چاروں وزرائے اعلیٰ اور صوبائی گورنرز، وزیرِ اعظم آزاد کشمیر اور وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان بھی شریک ہیں۔

اجلاس میں چاروں صوبوں کے آئی جی پولیس نے بھی شرکت کی ہے۔

وفاقی کابینہ کے 38 اراکین قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہیں۔

پیپلز پارٹی کے 16 اراکینِ پارلیمنٹ بلاول بھٹو کی سربراہی میں اجلاس میں موجود ہیں۔

مسلم لیگ ق کے 2 اراکینِ پارلیمنٹ، استحکامِ پاکستان پارٹی کے عبدالعلیم خان، نیشنل پارٹی کے سینیٹر جان محمد اور مسلم لیگ ضیاء کے اعجازالحق بھی اجلاس میں شریک ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اجلاس میں شریک نہیں ہیں۔

پی ٹی آئی کا کوئی رکنِ پارلیمنٹ، محمود خان اچکزئی اور اختر مینگل اجلاس میں شریک نہیں۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے رکنِ قومی اسمبلی بشیر خان ایوان میں پہنچے اور کچھ دیر رکنے کے بعد واپس چلے گئے۔

دہشت گردی ملک کیلئے ناسور بن گئی: وزیرِ اعظم

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ دہشت گردی ملک کے لیے ناسور بن گئی ہے، اس ناسور کا دیرپا اور پائیدار حل نکالنا ہے، ملک کو دہشت گردی سے مکمل پاک کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ریاستی کارروائیاں قابلِ ستائش اور قابلِ فخر ہیں، شہداء کی قربانیاں فراموش نہیں کر سکتے، ملک کے لیے جانیں قربان کرنے والوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کی پاکستان کی سر زمین پر کوئی جگہ نہیں، شہداء کی قربانیوں کو فراموش نہیں کر سکتے، ملک میں امن و امان و سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا۔

اُنہوں نے قومی نوعیت کے اہم اجلاس میں حزبِ اختلاف کی عدم شرکت کو افسوسناک اور غیر سنجیدہ طرزِ عمل قرار دیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ حزب اختلاف کی عدم شرکت قومی ذمہ داریوں سے منہ موڑنے کے مترادف ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف سب کو متحدہ ہو کر آگے بڑھنا ہے۔

آرمی چیف اور ڈی جی ایم او کی بریفنگ

اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پارلیمانی کمیٹی کو بریف کیا۔

ڈی جی ایم او نے بھی پارلیمانی کمیٹی کو بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں دہشت گردی سے متعلق بریفنگ دی۔

اجلاس میں پارلیمانی کمیٹی کو بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی، بلوچستان میں عسکریت پسند اور دہشت گرد تنظیموں کی کارروائیوں سے آگاہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق شرکاء کو اسکرین اور سلائیڈز کی مدد سے اہم شواہد کے ساتھ صورتِ حال سے آگاہ کیا گیا۔

اپوزیشن کو کم از کم آج قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا: وزیرِ دفاع خواجہ آصف

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے پارلیمانی کمیٹی کے ان کیمرا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو کم ازکم آج کےاجلاس میں قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔

اُنہوں نے کہا کہ پوری قوم اپنے ریاستی اداروں کے مشکل کی اس گھڑی میں شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

وزیرِ دفاع نے کہا کہ عوام ریاستی اداروں کے ساتھ مل کر دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے، ہمارے اداروں نے پہلے بھی دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ اب بھی کامیابی یقینی ہے۔

غیر معمولی حفاظتی اقدامات

قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے موقع پر پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر اور اطراف میں غیر معمولی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں، پارلیمنٹ ہاؤس کی چھت پر اسنائپرز تعینات ہیں۔

قومی خبریں سے مزید