• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی سیاسی و عسکری قیادت کا دہشتگردوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

قومی سیاسی و عسکری قیادت نے دہشتگردوں اور خوارج کے ہاتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کرلیا۔ 

اسپیکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں ہونے والے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس ہوا، جس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔ 

اجلاس کے دوران قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی نے دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کی شدید مذمت کی اور قومی سیاسی و عسکری قیادت نے دہشت گردوں اور خوارج کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق قومی سیاسی و عسکری قیادت نے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کےلیے تمام وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

اعلامیہ میں کہا گیا کہ کمیٹی نے قومی سلامتی کی موجودہ صورتحال اور دہشت گردی کی حالیہ لہر پر تفصیلی غور کیا۔

اجلاس کے دوران افغانستان میں شدت پسند دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ہر قسم کی ہمدردی کے اظہار کی مذمت کی گئی۔ 

اسی طرح دہشت گردی کے چیلنجز پر قابو پانے کیلئے قومی و ضروری قوانین نافذ کرنے اور اداروں کی بھرپور حمایت پر زور دیا گیا۔ 

اعلامیہ کے مطابق فورم نے زور دیا کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کا خاتمہ ممکن بنانے کیلئے مربوط اور منظم حکمت عملی اپنانا ہوگی۔ دہشت گردی کی حمایت کرنے والے کسی بھی گروہ کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے گی۔

اعلامیہ کے مطابق کمیٹی نے سوشل میڈیا پر دہشتگردی کے بیانیے کو فروغ دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کی اور کہا کہ پاکستانی اداروں کو قانون نافذ کرنے اور قومی سلامتی کے معاملات میں مکمل آزادی ہونی چاہیے۔

کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ دہشتگردی کے خاتمے کےلیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی مزید بہتر بنانے کےلیے وسائل فراہم کیے جائیں۔

پارلیمانی کمیٹی نے زور دیا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کسی بھی ادارے، فرد یا گروہ کو کمزوری نہیں دکھانی چاہیے، ایک مضبوط اور مربوط حکمت عملی کے تحت قومی سلامتی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔

اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف، پارلیمانی کمیٹی کے ارکان شریک ہوئے۔

اجلاس میں سیاسی قائدین، آرمی چیف، اہم دفاعی و حکومتی شخصیات اور سیکیورٹی اداروں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

کمیٹی نے حزب اختلاف کے بعض ارکان کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشاورت کا عمل جاری رہے گا۔

قومی خبریں سے مزید