• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی یومِ ضمیر، صحت کے عالمی یوم سے پیشہ ورانہ سلامتی کے عالمی دن تک

اپریل انگریزی سال کا چوتھا مہینہ ہے، جو 30 ایام پر مشتمل ہوتا ہے۔ لفظ، ’’اپریل‘‘ سے متعلق مختلف آراء پائی جاتی ہیں۔ کچھ تاریخ دانوں کا خیال ہے کہ یہ محبّت اور خُوب صُورتی کی یونانی دیوی کے نام سے ماخود ہے، تو کچھ زبان داں اسے لاطینی زبان کے لفظ، ’’ایپریر‘‘ سے جوڑتے ہیں، جس کے معنی ’’کِھلنا‘‘ ہیں، کیوں کہ شمالی نصف کُرّے پر یہ بہار کا دوسرا مہینہ ہےاور اس ماہ ہر طرف پُھول کِھلے ہوتے ہیں۔ 

ایسے ہی موسم میں معروف مغربی شاعر، ولیم ورڈزورتھ نے اپنی شہرۂ آفاق نظم، ’’ڈیفوڈِلز‘‘ لکھی، تو شاعرِمشرق قدرت کے نظارے کی دعوت دیتے ہوئے’’اودے اودے، نیلے نیلے، پیلے پیلے پیراہن‘‘ میں کھو گئے، جب کہ جنوبی نصف کُرّے پر اس مہینے بھی خزاں ڈیرے ڈالے ہوتی ہے، تو خطِ استوا حسبِ معمول گرم اور مرطوب ہی رہتا ہے۔

تاریخ پر نظردوڑائیں، توپتا چلتا ہے کہ اپریل میں کئی ایسے واقعات رُونما ہوئے، جنہوں نے سیاسی و سماجی طور پر دُنیا کا نقشہ بدل ڈالا۔ چار اپریل ایک ایسا دن ہے کہ جب 1979ء میں پاکستان میں ذوالفقارعلی بُھٹّو جیسی کرشماتی شخصیت کوپھانسی ہوئی، تو امریکا میں 1968ء میں شہری حقوق کے علم بردار، مارٹن لوتھر جونیئر کو قتل کردیا گیا۔ 1975ء میں اِسی روز مائکروسافٹ کی بنیاد رکھی گئی۔ 6اپریل1896ء کو ماڈرن اولمپکس گیم کا یونان میں احیاء ہوا، تو 7اپریل انٹرنیٹ کی علامتی سال گرہ ہے۔ 

اِسی طرح 13اپریل 1919ء برِصغیر کا وہ سیاہ دن تھا کہ جب جلیاں والا باغ، امرت سَر میں برطانوی فوج نے سیکڑوں پرُامن افراد کا قتلِ عام کیا، جب کہ 14اپریل 1865ء کو امریکی صدر، ابراہام لنکن کو قتل کردیا گیا۔ اپریل کے اس مختصر تعارف کے بعد اب ہم اس ماہ منائے جانے والے اہم عالمی ایّام کا جائزہ لیتے ہیں۔

اپریل فول (یکم اپریل)

اپریل فول کی ابتدا ایک معمّا ہے۔ کچھ افراد کے خیال میں یہ قدیم رومن تہوار ’’ہلاریا‘‘ سے وابستہ ہے، جب کہ بعض افراد کا ماننا ہے کہ قرونِ وسطیٰ کے یورپ میں کیلنڈر کی تبدیلی (جولین سے گریگورین) کے وقت جب نیا سال اپریل کی بجائے جنوری سے شروع کیا گیا، تو جو لوگ اطلاع نہ ملنے کے باعث یکم اپریل ہی کو نیا سال مناتے رہے، اُن کا تمسخر اُڑاتے ہوئے اُنہیں ’’اپریل فول‘‘ قرار دیا گیا، جب کہ کچھ افراد کا ماننا ہے کہ یہ یورپی لوک روایات کا حصّہ ہے۔ مغربی دُنیا میں اس دن دوستوں اور خاندان کے افراد کے ساتھ بےضرر مذاق کرکے مزاح اور تفریح کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

بارودی سرنگوں سے آگہی کا عالمی دن (4 اپریل)

اقوامِ متّحدہ کے زیرِاہتمام ہر سال چار اپریل کو منایا جانے والا یہ دِن جنگ زدہ اور متنازع علاقوں میں بِچھی بارودی سُرنگوں کے خطرات کو دُنیا کے سامنے اجاگر کرتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہر گھنٹے میں ایک فرد ان بارودی سُرنگوں کا شکار ہو کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے یا پھرمعذوری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوجاتا ہے، جن میں بڑی تعداد عام شہریوں اور بچّوں کی ہوتی ہے۔ یہ دن نہ صرف بارودی سُرنگوں کو ختم کرنے پر زور دیتا ہے بلکہ متاثرین کی بحالی کو یقینی بنانے کی کوششوں کی پذیرائی بھی کرتا ہے۔

عالمی یومِ ضمیر (5 اپریل)

؎یہ سوچتے ہیں کب تلک ضمیر کو بچائیں گے… اگر یوں ہی جیا کیے ضرورتوں کے درمیاں۔ ضمیر کو بچانے کا تردّد صرف ڈاکٹر پیرزادہ قاسم ہی نے نہیں کیا، بلکہ اقوامِ متّحدہ بھی 2020ء سے اسی فکر میں غلطاں ہے کہ اقوامِ عالم اور ساکنانِ ارض کا ضمیر زندہ اور جاگتا رہے۔ 

تبھی تو یو این او یہ اہتمام کرتی ہے کہ تمام رُکن ممالک مل کر پانچ اپریل کو ضمیر کی روشنی میں محبّت اور امن کی روایت کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں اور ہم دردی، راست بازی اور بنیادی آزادی کے احترام کے افاقی اصولوں پرعمل پیرا ہوتے ہوئے انسانی فلاح وبہبود کو یقینی بنائیں۔ عالمی یومِ ضمیر کی 2025ء کی تِھیم بھی بہتر مستقبل کے لیے ہوش مندانہ فیصلے کرنے کا مشورہ دیتی ہے۔

کھیل برائے ترقّی و امن کا عالمی دن (6 اپریل)

اقوامِ متّحدہ کی جانب سے ہرسال منایا جانے والا ترقّی اور امن کے لیے کھیلوں کا عالمی دن اس بات کاثبوت ہےکہ کھیل کس طرح معاشروں میں تبدیلی اور مفاہمت کا ذریعہ بنتے ہیں۔ سرحدوں سے ماورا مختلف ثقافتوں کے درمیان برداشت اور احترام کے ساتھ میل جول کو فروغ دےکرکھیل ایک بہتردُنیا بنانے میں مددگار ثابت ہورہے ہیں۔

علاوہ ازیں، تفریح فراہم کرتے کھیل افراد کوتشدّد اورنشے سےدُورصحت مند زندگی گزارنے کی ترغیب بھی دیتے ہیں۔ اس سلسلے میں 2025ء کی تِھیم سماجی شمولیت پرمبنی ہے، جو ہر فرد کو مساوی طور پر کھیلوں میں حصّہ لینے کا موقع فراہم کرنے کی کوشش ہے۔

صحت کا عالمی دن( 7 اپریل)

یہ عالمی ادارۂ صحت کے 194 رُکن ممالک میں گزشتہ 75سال سے منایا جانے والا ایک ایسا دن ہے کہ جو دُنیا بَھر میں صحت کے مسائل پر ہماری توجّہ مرکوز کرتا ہے۔ اس دن کی 2025ء کی تِھیم ’’صحت مند آغاز، پُرامید مستقبل‘‘ زچہ و بچّہ کی بہتر صحت اور سلامتی سے متعلق ہے اور ساتھ ہی اس عزم کا بھی اعادہ کرتی ہے کہ دُنیا کے تمام افراد کو صحت کی مطلوبہ سہولتیں مالی مشکلات کا سامنا کیے بغیر میسّر آسکیں۔

یہاں قارئین کے لیے یہ جاننا دِل چسپی کا حامل ہوگا کہ ڈبلیو ایچ اوکے لوگو پر موجود عصا، طب کے قدیم یونانی دیوتا ایس کلپس کی یاد دلاتا ہے، جب کہ اس سے لپٹا سانپ تجدید اور تازگی کو ظاہر کرتا ہے۔

انسانی خلائی پرواز کا عالمی دن ( 12اپریل)

12 اپریل 1961ء کو رُوسی خلائی باز نےغیر معمولی کام یابی حاصل کرتے ہوئے 108منٹ میں زمین کے گرد چکر کاٹ کر نہ صرف خلا میں انسانی تحقیق کے راستے کھول دیے، بلکہ مستقبل میں مواقع اورفوائد حاصل کرنے کی راہ بھی ہم وار کردی۔ واضح رہے کہ رُوس کے بعد امریکا اور چین بھی انسانوں کو خلا میں بھیج چُکے ہیں۔

فنونِ لطیفہ کا عالمی دن(15اپریل)

بقول غالب؎ سیکھے ہیں مہ رُخوں کے لیے ہم مصوّری…تقریب کچھ تو بہرِ ملاقات چاہیے۔ اور اب 2012ء سے اربابِ فن نے بہرِملاقات تقریب کے لیے 15اپریل کا دن مقرّر کر لیا ہے، جس کامقصد فن کارانہ تخلیقات جیسا کہ تصویر کَشی، پینٹنگ اور مجسّمہ سازی وغیرہ اور معاشرے کے ربط کو مضبوط اور نمایاں کرنا ہے۔ یاد رہے کہ فن کی عالمی تنظیم، ’’آئی اے اے‘‘ نے 15اپریل لیونارڈوڈاونچی کے یومِ پیدائش کی نسبت سے چُنا ہے۔

ہیموفیلیا کا عالمی دن (17 اپریل)

ہیموفیلیا کی عالمی تنظیم، ڈبلیو ایچ ایف اربابِ اختیار اور عوام پر ہیموفیلیا کی تشخیص، علاج اور بہتر نگہداشت کےضمن میں مناسب اقدامات پر زور دیتی ہے۔ یہ خون کی ایسی کم یاب بیماری ہے کہ جو نسل در نسل منتقل ہوتی ہے۔ 

اِس مرض میں مخصوص پروٹین کی کمی کی وجہ سے خون کےجمنے کا عمل سُست ہوتا ہے اور اس کے بہاؤ کو روکنا دشوار ہوجاتا ہے۔ تاریخ میں برطانیہ، جرمنی، رُوس اور اسپین کے شاہی خاندانوں میں اس بیماری کی موجودگی کی وجہ سے اسے ’’شاہی بیماری‘‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

ثقافتی وَرثے کا عالمی دن (18 اپریل)

پوری دُنیا میں پھیلے امتیازی حیثیت اور قدر و قیمت کےحامل ثقافتی وَرثے جیسا کہ آثارِ قدیمہ، تاریخی مقامات اور یادگاروں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اُن کی حفاظت کی جائے اور ان کے تحفّظ کے لیے معلومات اور اقدامات عام کیے جائیں۔ اسی سوچ کو مدِنظر رکھتے ہوئے یونیسکو ہر سال اٹھارہ اپریل کو عالمی ثقافتی وَرثے کا دن مناتی ہے۔

یہ عالمی خزانے، قدیم تہذیبوں اورمختلف ثقافتوں کےفنون جیسا کہ مصوّری، طرزِ تعمیر، نقّاشی، سنگ تراشی، کُندہ کاری اورمجسّمہ سازی وغیرہ کے ذریعےان کے مذاہب، تمدّن اور طرزِ زندگی کا پتا دیتے اور انسانوں کے ثقافتی اور معاشرتی ارتقا کی کہانی سُناتے ہیں۔

تخلیقی صلاحیت اور جدّت کا عالمی دن(21 اپریل)

انسانی ترقّی کی تمام جہات میں تخلیق کاری اور اختراع کےکردارکوتسلیم کرتے ہوئےاقوامِ متّحدہ اسے بےشمار انفرادی اور اجتماعی مسائل کے حل کا ذریعہ سمجھتی ہے اور پوری دُنیا میں نئے خیالات، تجاویز، ٹیکنالوجیز اور تخلیقی اندازِ فکر کو بہتر مستقبل کے لیے استعمال کرنے کی حمایت کرتی ہے۔

عالمی یومِ ارض (22 اپریل)

192 ممالک میں یومِ ارض منانے کا بنیادی مقصد ماحولیاتی تحفّظ کے لیے آلودگی، جنگلات کی کٹائی، معدومیت کےخطرےسےدوچار انواع اور موسمیاتی تبدیلی وغیرہ جیسے ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے شعور پیدا کر کے حکمتِ عملی وضع کرنا اور قدرتی وسائل کی مناسب حفاظت کے لیے اقدامات پر توجّہ مرکوز رکھنا ہے۔ عالمی یومِ ارض کی 2025ء کی تِھیم ’’ہماری طاقت، ہمارا سیارہ‘‘ قابل تجدید توانائی کی ضرورت کو زیرِبحث لاتی ہے۔

کتاب اور حقوقِ اشاعت کا عالمی دن(23 اپریل)

جارج آر آر مارٹن نے کیا خُوب کہا ہے کہ ’’ایک پڑھنے والا مَرنے سے پہلے ہزاروں زندگیاں جی جاتا ہے، جب کہ نہ پڑھنے والا صرف ایک ہی زندگی گزار پاتا ہے۔‘‘ یہ دن افراد میں کُتب بینی سے جُڑے لطف، حیرت انگیزی اور نئے زاویے سے چیزوں کو دیکھنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ 1995ء میں یونیسیف نے ولیم شیکسپیئر کی نسبت سے اس عالمی یوم کے لیے 23 اپریل کا انتخاب کیا۔ 

یہ دن نہ صرف مصنّفین کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے بلکہ ساتھ ہی ساتھ ناشران یعنی پبلشرز، کُتب فروش اور کتب خانوں کی خدمات کابھی اعتراف کرتا ہے۔

کثیر الجہتی اور سفارت کاری برائے امن کا عالمی دن(24 اپریل)

؎ دِلوں کی الجھنیں بڑھتی رہیں گی…اگر کچھ مشورے باہم نہ ہوں گے۔ اقوامِ متّحدہ نہ صرف خود حفیظ ہوشیارپوری کے اس خیال سے پوری طرح متّفق ہے بلکہ اقوامِ عالم کو بھی نصیحت کرتی ہے کہ آپس کے مسائل اور تنازعات جنگ و جدل کی بجائے گُفت و شنید سے حل کرنے کی راہ نکالیں، مگر کیا کیا جائے کہ عام طور پر زورآور ایسی باتیں نظرانداز کردیتے ہیں، مگر پھر بھی اقوامِ متّحدہ اپنی سی کوشش کرتے ہوئے24 اپریل کو کثیرالجہتی اور سفارت کاری سے امن قائم کرنے اور برقرار رکھنے کے فوائد دُنیا کے سامنے لانا ضروری سمجھتی ہے کہ صرف افہام وتفہیم، مذاکرات اورتعاون ہی خوش حال اور پائے دار دُنیا کی ضمانت بن سکتا ہے۔

حفاظتی ٹیکوں/ امیونائزیشن کا عالمی ہفتہ (24 تا30 اپریل)

امیونائزیشن سےمُراد، جسم میں مخصوص اینٹی باڈیز داخل کرکے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانا ہے۔ ویکسین اورحفاظتی ٹیکے صحت کے شعبے میں بہت بڑی ایجاد ہیں، جو اربوں انسانوں خصوصاً بچّوں میں 20سے زائد مُہلک بیماریوں سے بچاؤ کا سبب بنے ہیں۔

اپریل کےآخری ہفتے میں ڈبلیو ایچ اوکی صحت کے لیے چلائی جانے والی عالمی مُہم کا مقصد عوامی تائید حاصل کرکے حفاظتی ٹیکے لگانے کا تناسب بڑھانا ہے اور اس مُہم کی2025ء کی تِھیم ہمیں یہ باور کرواتی ہے کہ انسانی ذرائع سے یہ ممکن ہے کہ سب افراد کو حفاظتی ٹیکے فراہم کیے جاسکیں۔

چرنوبل حادثے کا یادگاری عالمی دن( 26 اپریل)

26 اپریل 1986ء کو چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ میں پیش آئے ہول ناک حادثے میں دھماکے کے تاب کاربادل سوویت یونین کےایک بڑے علاقے میں پھیل گئے تھے۔ یہ علاقہ اب روس، یوکرین اوربیلارُوس میں موجود ہے۔

جائےوقوع پر موجود عملے اورآگ بُجھانے والے ارکان سمیت 30افراد کی موت کی وجہ بننے والی اس آفت میں پھیلی تاب کاری کے باعث ساڑھے تین لاکھ افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی اور 84لاکھ انسان جسمانی اور جذباتی طور پر متاثر ہوئے۔

زراعت اورماحولیات یعنی ہوا، مٹی، پانی، جنگلی حیات اور خوراک کے ذرائع پر بھی اس کے دُور رس منفی اثرات مرتّب ہوئے۔ اس سنگین واقعے نے دُنیا بَھرمیں جوہری گھروں کو محفوظ بنانے اور مزید سخت حفاظتی اقدامات کی ضرورت کو آشکار کیا تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات پیش نہ آئیں۔

پیشہ ورانہ سلامتی اور صحت کا عالمی دن( 28 اپریل)

28 اپریل اقوامِ متّحدہ کی جانب سے 2003ء میں شروع کیا جانے والا ایک ایسا سالانہ عالمی دن ہے کہ جو ملازمت یا کام کی جگہوں پر موجود خطرات اور ممکنہ حادثات سے متعلق خبردار کرتا ہے اور ان کی روک تھام کے لیے موثر حفاظتی تدابیراختیار کرنے پر زور دیتا ہے تاکہ جانی اور مالی نقصانات سے بچا جا سکے۔ اس عالمی یوم کی2025 ء کی تِھیم پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت کے لیے مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی اور ڈیجیٹلائزیشن کے انقلابی کردار کی توصیف کرتی ہے۔

اپریل میں مندرجہ بالا عالمی ایام کے علاوہ آٹزم سے آگہی کا عالمی دن( 2 اپریل )، چینی زبان کا دن ( 20اپریل)، انگریزی اور ہسپانوی زبان کا عالمی دن ( 23اپریل)، مندوبین کا عالمی دن (25 اپریل)، انٹلیکچول پراپرٹی کا عالمی دن( 26 اپریل)، جازمیوزک کا عالمی دن( 20 اپریل ) اور ملیریا کا عالمی دن (25 اپریل) منائے جائیں گے۔