میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ جو لوگ 9 مئی کے ذمے دار ہیں ان کے ساتھ تو نہیں بیٹھیں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میرے اور ڈپٹی مئیر کے کام کرنے سے لوگوں کو تکلیف ہے، ایم کیو ایم پر مجھے حیرت ہے، وہ تو اس بات کی حامی تھی کہ کام نچلی سطح پر ہونا چاہیے، آج وہ کہتے ہیں کہ کام کے ایم سی نہیں پی آئی ڈی سی ایل کرے، ایم کیو ایم والوں سے کہتا ہوں کہ آدھا تیتر آدھا بٹیر نہ بنیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے، بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ حکومت بنائیں، جو پاکستان کے ساتھ نہیں ہم ان کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے، قومی سلامتی پر کوئی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں ہونی چاہیے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ کینالوں پر تاحال کام نہیں ہوا ہے، پیپلز پارٹی نے اپنا واضع مؤقف دے دیا، کالا باغ ڈیم کے لیے فنکشنل لیگ نے مظاہرہ کیا، پیپلز پارٹی نے عوام کے مفادات کا کبھی سودا نہیں کیا۔
میئر کراچی نے کہا کھارادر کے علاقے میں پانی کے مسئلے بھی حل کیے جائیں گے، میں نے وزیراعظم سے ہمیشہ کہا کہ موٹر وے بنائیں، مجھے یقین ہے میرا وزیراعظم میری بات سنے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے کامران بھائی کے کہنے پر لبیک کہا، پہلے کہا تھا کہ میرے پاس آؤ، پھر کہا کہ لکھ کردیں، گورنر صاحب اب کہہ رہے ہیں وفاق کے پچھلے پیسوں کا حساب دیں، وہ پیسے مصطفیٰ کمال کے دور میں ملے تھے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کامران بھائی آپ 100ارب روپے کے ایم سی کے اکاؤنٹ میں جمع کرائیں، پیسے منتقل ہونگے تو گورنر صاحب کو سلام کروں گا، گورنر صاحب کو کہتا ہوں سحری سے باہر نکلیں، پورٹ قاسم اور ریلوے کے ساتھ جو ہمارے مسئلے چل رہے ہیں اسے حل کرائیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ 12 ارب روپے ہم اپنے فنڈ سے خرچ کرنے جارہے ہیں، کورنگی کازوے اور کریم آباد پر مینا بازار کا کام ہو رہا ہے، کورنگی کازوے بننے سے شہریوں کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سے میں پیسے لے لوں گا وہ میرے بھائی ہیں، گورنر صاحب بھی میرے بھائی ہیں میں آپ کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہوں۔