برطانیہ کی چانسلر (وزیر خزانہ) ریچل ریوز نے پارلیمنٹ میں اسپرنگ اسٹیٹمنٹ پیش کردیا۔ چانسلر نے گزشتہ ہفتہ ہی بینیفٹس سسٹم میں اصلاحات کا منصوبہ پیش کیا تھا۔ رواں برس معاشی ترقی کی شرح کی پیشگوئی 2 فیصد سے کم کرکے ایک فیصد کر دی گئی ہے۔
ریچل ریوز نے کہا کہ معاشی ترقی کی شرح کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے، عوام نے ملک میں تبدیلی لانے کیلئے لیبر پارٹی کو ووٹ دیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ تیزی سے تبدیل ہوتی دنیا میں ہمیں برطانیہ کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہے۔
ریچل ریوز نے کہا کہ ٹیکس چوری کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا جس سے ایک ارب پاؤنڈ کی بچت ہوگی۔ ٹیکس دینے والوں کی تعداد میں 20 فیصد اضافہ کریں گے، انتخابات کے بعد لیبر پالیسی کے سبب بینک آف انگلینڈ 3 مرتبہ شرح سود کم کرنے کے قابل ہوا۔
ریچل ریوز نے کہا اوورسیز ایڈ میں 0.3 فیصد کمی کرکے دفاعی اخراجات پر جی ڈی پی کا 2.5 فیصد خرچ کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا آئندہ برس وزارت دفاع کو اضافی اخراجات کیلئے 2.2 ارب پاؤنڈ فراہم کریں گے، ملک کے مختلف حصوں میں 10 نئے ٹیکنیکل ایکسلینس کالج قائم کئے جائیں گے۔
لندن سے میڈیا رپورٹ کے مطابق ریچل ریوز کا ہدف ہے کہ حکومت روز مرہ کے معاملات چلانے کیلئے رقم ادھار لینے کا سلسلہ بند کرے۔ وہ چاہتی ہیں کہ حکومت 2030 تک صرف بڑے منصوبوں کیلئے رقم ادھار لے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کنزرویٹیو لیڈر کیمی بیڈینوک نے چانسلر کے بیان کو ایمرجنسی بجٹ قرار دے دیا۔