• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عید پر لاجواب پکوان، لیکن کھانے پینے میں اعتدال رکھیں

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کے اختتام پر یکم شوال کو منائی جانے والی عید پروردگار کی جانب سے روزے داروں کے لیے ایک انعام ہے۔

عید کے پُر مسرت موقع پر لوگ ایک دوسرے سے ملاقات کر کے خوشیاں شیئر کرتے ہیں اور اس موقع پر پکوان بہت زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔

گھروں اور بازاروں میں انواع و اقسام کے پکوان اور مٹھائیاں بنائی جاتی ہیں، جن سے خود کو روکنا مشکل ہو جاتا ہے۔

تاہم ہمیں اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ایک ماہ روزے رکھنے کے بعد اچانک چٹ پٹے کھانے اور مرغن غذائیں جسمانی نظام کو متاثر کر سکتی ہیں۔

اسی لیے طبی ماہرین عید کے دن کھانا کھانے میں اعتدال کا مشورہ دیتے ہیں۔

کھانے میں احتیاط:

دینِ اسلام میں سکھایا گیا ہے کہ اتنا کھاؤ کہ تھوڑی بھوک باقی رہ جائے لیکن ہمارے معاشرے میں پیٹ بھر کے کھانے کا رواج عام ہو گیا ہے اور کچھ لوگ تو اتنا کھا لیتے ہیں کہ بعد میں ان کے لیے مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔

زیادہ کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ اعصابی بیماریاں، دماغی کمزوری، بلند فشارِ خون، ذیابطیس اور پیٹ کے متعدد امراض زیادہ کھانے سے ہی پیدا ہوتے ہیں، اس لیے کھانا کھانے میں اعتدال سے کام لیں۔

مٹھائیاں:

عید کے تینوں روز اپنے گھر یا کسی کے یہاں جانے پر مٹھائیاں اور دیگر میٹھی اشیاء کھائی جاتی ہیں۔

میٹھے کی زیادتی بھی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے، عید پر عام دنوں کے مقابلے میں زیادہ کیلوریز استعمال کرنے سے معدے میں تیزابیت کی بھی شکایت ہو جاتی ہے۔

چٹ پٹے کھانے:

عید کے موقع پر چٹ پٹے کھانے کھائے جانے کا رواج عام ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق صبح کے وقت کچوریاں، پراٹھے، حلوہ پوری سے ناشتہ جبکہ دوپہر اور رات کے اوقات میں لذیذ کھانے کھانا معدے پر شدید دباؤ ڈالتاہے، جس سے پیٹ خراب ہونے کا خدشہ رہتا ہے، اس لیے عید کے موقع پر ان کھانوں کے استعمال میں احتیاط برتنی چاہیے۔

بلند فشارِ خون اور ذیابطیس کے مریضوں کو عید کے دن چٹ پٹے کھانوں کے زائد استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔

سوفٹ ڈرنک:

طبی ماہرین کے مطابق عید کے موقع پر لوگ بدپرہیزی کرتے ہوئے زیادہ میٹھی، مرغن اور کولیسٹرول سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں۔

کولیسٹرول والے کھانے کے بعد سوفٹ ڈرنک کا استعمال کافی نقصان دہ ہوتا ہے، اس لیے کوشش کریں کہ عیدالفطر پر کھانے کے ساتھ ساتھ سوفٹ ڈرنک کے استعمال میں احتیاط برتی جائے، ضرورت سے زیادہ ٹھنڈے پانی اور برف کے استعمال سے بھی پرہیز کریں۔

پھل اور سبزیاں:

عید پر مرغن غذائیں کھانے کے ساتھ پھلوں اور سبزیوں کا بھی استعمال کریں۔

پھلوں اور سبزیوں میں موجود پانی اور فائبر پیاس بجھانے کے ساتھ پیٹ بھرے ہونے کا احساس دلاتے ہیں۔

پھلوں میں موجود مٹھاس ہمارے جسم میں چینی کے لیے پائی جانے والی طلب کو پورا کرتی ہے۔

پھلوں کے استعمال سے آپ اتنا زیادہ میٹھا نہیں کھاتے جو وزن بڑھانے کا سبب بن جائے۔

کھانے سے قبل پانی پینا:

اگر آپ چاہتے ہیں کہ عید پر بد ہضمی اور بد پرہیزی جیسے مسائل سے بچے رہیں تو کھانے سے پہلے دو گلاس پانی پئیں۔

پانی کے یہ دوگلاس آپ کو کھانے کے دوران کم کیلوریز لینے میں مدد دیں گے اور یہ بڑھتی خوراک میں کمی لانے کا بھی بہترین طریقہ ہے۔

ورزش:

ہم عید یا تہواروں کے موقع پر ورزش کرنا بھول جاتے ہیں لیکن ورزش سے متعلق یاد رکھیں کہ دورانِ ورزش انسان کا جسم خوش رکھنے والا ہارمون ایڈروفین خارج کرتا ہے، جو ناصرف آپ کی کھانے کی اشتہا کو قابو میں رکھتا ہے بلکہ مزاج پر بھی خوش گوار اثرات مرتب کرتا ہے۔

صحت سے مزید