چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی نے پارٹی رہنماؤں کو ایک دوسرے کے خلاف بات کرنے سے روک دیا ہے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 5 وکلاء کی ملاقات کرائی گئی، علیمہ خان کو اب تک ملنے کی اجازت نہیں ملی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ملاقات میں میں، بیرسٹر سلمان صفدر، فیصل چوہدری، علی عمران اور رائے سلمان شامل تھے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انہوں نے کسی کو مذاکرات کرنے کا اختیار نہیں دیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے افغان مہاجرین اور افغانستان کے معاملے پر تشویش ظاہر کی اور کہا کہ پارٹی لیڈر ایک دوسرے کے خلاف بات نہیں کریں گے۔
بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپوزیشن الائنس بنانے کی طرف پیشرفت کرنے کا کہا ہے، فیملی کو ملنے نہیں دیا گیا، جس پر توہین عدالت کی درخواست دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے 5 وکلا کی ملاقات ہوئی ہے، ہماری لسٹ کے مطابق صرف 2 وکلا کو ملاقات کی اجازت دی گئی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ملاقات بہت ضروری ہے، آج بھی فیملی کو ملاقات نہیں دی گئی، ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بس بہت ہوگیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح احکامات ہیں، ہفتے میں 2 ملاقاتیں ہوں، بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو ملاقات نہ دینے کی مذمت کرتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے میڈیا کو بتایا کہ بانی نے آج 6 بیانات دیے ہیں، انہوں نے کہا میں نے کسی کوڈیل کے لیے مذاکرات کی اجازت نہیں دی، اپنے لیے کسی کو مذاکرات کا نہیں کہا۔
اُن کا کہنا تھا کہ مائنز اینڈ منرلز پر کہا کہ جب تک سیاسی رہنماوں کی ملاقات نہیں ہوگی، وہ اس معاملے میں موقف نہیں دیں گے۔
ہیرسٹر گوہر نے کہا کہ مارا مطالبہ ہے جب تک علی امین یا سیاسی لوگوں کی ملاقات نہیں ہوتی، موقف نہیں دیں گے، بانی پی ٹی آئی نے سخت ہدایات دی کہ کوئی پارٹی رہنما ایک دوسرے کے خلاف بیان نہیں دے گا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کے ساتھ مختصر ایجنڈے پر کام کریں، آئیں اور جمہوریت کے لیے اپوزیشن کو اکٹھا ہونا پڑے گا۔