• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امن کی کوششوں کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ بھارت پاکستان کی سرحدوں پر مخصوص علاقوں کو کسی بھی وقت نشانہ بنا سکتا ہے،جس کا منہ توڑنے کیلئے پاکستان کی مسلح افواج پوری قوم کی مکمل حمایت کے ساتھ ،جس کا اظہار ملک بھر میں ہونیوالی عوامی ریلیوں کی صورت میں ہورہا ہے،پوری طرح تیار کھڑی ہیں۔دفاع وطن کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے چند روز قبل ساڑھے چار سو کلومیٹر دور تک مار کرنے والے ابدالی میزائل کا،جو ایٹمی ہتھیار بھی لے جاسکتا ہے،کامیاب تجربہ کیا گیا تھا۔اسی تسلسل میں اتوار کو ایک اور میزائل فتح کابھی کامیاب تجربہ کیا گیا۔ادھر حالت جنگ جیسی صورتحال سے خبردار کرنے کیلئے پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلالیا ہے جو پیر اور منگل کی رات کسی بھی وقت ہوسکتا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف اور نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار بھی عالمی برادری کو بھارت کی پیدا کردہ صورتحال سے آگاہ کررہے ہیں۔وزیراعظم نے اس موقع پر اپنے غیرملکی دورے منسوخ کردیے ہیں۔ملائیشیا کے وزیراعظم سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایسے وقت میں جب ملک اقتصادی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے،پاکستان کسی تنازعے میں نہیں الجھنا چاہتا۔مگر بھارت نے پہلگام کا فالس فلیگ ڈرامہ رچاکراس کی توجہ دہشت گردی سے ہٹانے کی کوشش کی ہے۔ملائیشیا کے وزیراعظم نے پاکستان کی جانب سےواقعہ کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کی حمایت کی اور فریقین کو تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیا۔اسی دوران وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے روسی ہم منصب سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور بھارت سے کشیدگی کے تناظر میں حقائق سے آگاہ کیا۔ماسکو میں پاکستانی سفیر خالد جمالی نے روسی ٹیلی وژن کو انٹرویو میں خدشہ ظاہر کیا کہ بھارت جلد حملہ کرنے والا ہے،ایسا ہوا تو پاکستان اپنے دفاع میں جوہری اور روایتی دونوں ہتھیار استعمال کرے گا۔امن کے تحفظ کی کوششوں کے سلسلے میں ایرانی وزیرخارجہ اسلام آباد پہنچ گئے ہیںاور توقع ہے کہ وہ کل بھارت بھی جائیں گے۔ کنٹرول لائن پر بھارت کی اشتعال انگیز فائرنگ جاری ہے ،جس کا پاک فوج بھرپور جواب دے رہی ہے۔اتوار کے روز ایک اور اہم پیشرفت یہ ہوئی کہ وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ اور آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے سیاسی رہنمائوں کو بھارت سے کشیدگی کی تازہ ترین صورتحال اور دفاعی تیاریوں کے بارے میں آگاہ کیا۔اس ان کیمرہ بریفنگ کا تحریک انصاف نے بائیکاٹ کیا۔حکومتی اتحادیوںاوروزیر دفاع خواجہ آصف نے اسے کوتاہ اندیشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے ریاست پر اپنی سیاست کو ترجیح دی ۔پہلگام واقعہ پر بھارتی ڈرامہ فلاپ ہوگیا ہے،کیونکہ پاکستان نے اس کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کی جو پیشکش کی تھی ،بھارت نے اس کا جواب ہی نہیں دیا۔اس طرح عالمی برادری میں بھارت کا بیانیہ بری طرح پٹ گیا ہے۔خلیجی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش ظاہرکرتے ہوئے مذاکرات پر زور دیا ہےاور مطالبہ کیا ہے کہ برصغیر میں پائیدار امن کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پرامن حل نکالا جائے اور اس سلسلے میں بین الاقوامی برادری اپنی کوششیں تیز کرے۔ادھر قومی اسمبلی کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے اجلاس میں موجودہ صورتحال پر بحث کے بعد ایک جامع قرارداد کی منظوری دی جائے گی ،جس میں پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد بھی پیش کیے جائیں گے۔پاکستان بلا شبہ اس وقت ایک نازک دور سے گزر رہا ہے ۔توقع ہے کہ سیاسی اور عسکری قیادت دانشمندانہ فیصلوں سے درپیش مشکلات پر قابو پا لے گی۔

تازہ ترین