• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی پریس کلب پر بغیر اجازت ممکنہ احتجاج کی اطلاع پر راستے بند

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

کراچی کے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کراچی پریس کلب پر بغیر اجازت ممکنہ احتجاج کی اطلاع ملنے پر اطراف کے راستے بند کیے ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق کراچی پریس کلب پر نفری اور سادہ لباس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

دوسری جانب ضیاء الدین روڈ پر سپریم کورٹ رجسٹری سگنل پر 3 گھنٹے سے جاری احتجاج ختم کر دیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے پولیس سے مذاکرات کے بعد سڑک کھول دی، جس کے بعد اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک بحال ہو گیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ 4 دن سے بجلی نہیں، شدید گرمی میں جینا محال ہے۔

خیال رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹوں تک پہنچ گیا ہے۔

لیاری، کورنگی، لانڈھی، نیو کراچی، نارتھ کراچی، سرجانی ٹاؤن، ناظم آباد، ملیر، قائد آباد اور ایف بی ایریا کے مختلف بلاکس میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

ماڈل کالونی، جہانگیر روڈ، پی آئی بی سمیت دیگر علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔

مچھر کالونی، ریلوے کالونی، ماڑی پور اور ہاکس بے کے علاقوں میں بھی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث علاقہ مکینوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

دوسری جانب کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی میں بجلی کی سپلائی معمول کے مطابق جاری ہے، 70 فیصد بجلی کا نیٹ ورک لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے۔

ترجمان کے مطابق 30 فیصد علاقوں میں بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کا سامنا ہے، ان علاقوں میں بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کے مطابق لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔

قومی خبریں سے مزید