قومی احتساب بیورو (نیب) نے رواں سال کی سہ ماہی وصولیوں کی تفصیلات جاری کردیں، نیب ترجمان کے مطابق 2.0847 ارب کی براہ راست اور 86 ارب کی بالواسطہ وصولیاں کی۔
ترجمان نے بتایا کہ وصولیاں سرکاری و نجی اراضی کی غیرقانونی منتقلی و قبضے سے متعلق مقدمات میں تھیں، برآمد شدہ رقوم متعلقہ متاثرہ اداروں کو واپس کردی گئیں۔
ترجمان نے بتایا کہ نیب نے250 ایکڑ محکمہ جنگلات کی سرکاری اراضی بازیاب کروائی۔
نیب بلوچستان نے 45 اشاریہ 6 ارب روپے مالیت کی 340 ایکڑ چلتن پارک کی اراضی واگزار کروائی گئی۔
نیب خیبر پختونخوا نے مختلف محکموں کے افسران کے خلاف انکوائری کیس میں 56 کروڑ روپے وصول کیے۔
ترجمان نیب نے بتایا کہ نیب لاہور کی جانب سے 70 اشاریہ 87 ارب روپے کی وصولی کی گئی، اس طرح نیب ملتان نے ہاؤسنگ اسکیم کے 13 اعشاریہ 206 ملین روپے بر آمد کیے۔
نیب سکھر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی 8 اشاریہ 53 ارب روپے مالیت کی 610 ایکڑ اراضی کو قبضہ مافیا سے چھڑالیا گیا۔
ترجمان نیب نے بتایا کہ براہِ راست وصولیوں سے نیب نے 9 اعشاریہ 72 ملین روپے حکومت کو منتقل کیے اس علاوہ 10 اشاریہ 80 ملین صوبائی حکومتوں کو منتقل کیے گئے۔ 73 اشاریہ 51 ملین روپے مختلف محکموں اور میالیاتی اداروں کو منتقل کیے گئے۔
ترجمان نیب نے بتایا کہ دھوکہ دہی کے مختلف مقدمات کے 19 ہزار 105 متاثرین میں 1990 اعشاریہ 771 ملین روپے تقسیم کیے۔