مصنّف: ذوالفقار احمد چیمہ
صفحات: 310، قیمت: 1500 روپے
ناشر: قلم فائونڈیشن، والٹن روڈ، لاہور کینٹ۔
فون نمبر: 0515101-0300
ذوالفقار احمد چیمہ قانون کے نفاذ اور انتظامی و تربیتی امور کے میدان میں وسیع تجربہ رکھنے والے روشن ضمیر، جرأت مند اور نیک نام سابق پولیس آفیسر ہیں۔ وہ ایک سخت گیر منتظم ہونے کے علاوہ مُلک سے محبّت کرنے والے دانش وَر بھی ہیں۔
اُن کی کئی کتابیں منظرِ عام پر آچُکی ہیں اور ہر کتاب، ایک نئے ذائقے سے ہم کنار کرتی ہے۔ چیمہ صاحب کی’’خود نوشت‘‘،گزشتہ دنوں’’جنگ‘‘ کے ’’سنڈے میگزین‘‘ میں بھی قسط وار شائع ہوئی، جس سے اُن کی شخصیت کے بہت سے اہم پہلو سامنے آئے۔
بہرحال، اُن کی جو کتاب ہمارے پیشِ نظر ہے، اُس کے عنوان ہی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کس نوعیت کی کتاب ہو گی۔ ایک ایسے دَور میں، جب مصلحت کوشی اور ریا کاری ہر شعبۂ زندگی میں ورود کرگئی ہو، دو ٹوک انداز میں لکھنا جہاد کے مترادف ہے اور یہ کام چیمہ صاحب بلاخوف و خطر کر رہے ہیں۔ کتاب میں55مضامین شامل ہیں اور کوئی مضمون ایسا نہیں، جس سے سَرسَری طور پر گزرا جا سکے۔ اگر اِس کتاب کو’’حقائق نامہ‘‘ کہا جائے، تو غلط نہ ہو گا۔
بقول علّامہ عبدالستار عاصم’’ پاکستانیت، رجائیت، انصاف اور قانون کی حُکم رانی ان کے خاص موضوعات ہیں۔ ان کی تحریروں میں حب الوطنی کی حدّت بھی ملتی ہے اور اعلیٰ درجے کے طنز و مزاح کی چاشنی بھی۔ ان کی تحریریں قارئین کو رُلاتی بھی ہیں اور اُمید و حوصلہ بھی دیتی ہیں۔‘‘ یہ کتاب بہت اہم موضوعات کا مرقّع ہے اور ہر موضوع ایک مضمون کا تقاضا کرتا ہے، لیکن اختصار، ہماری مجبوری ہے۔