• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایشیائی ایتھلیٹکس کی تاریخ میں پاکستان جیولن تھرو ایونٹ میں اپنا کھویا ہوا مقام 52برس بعد ارشد ندیم کے ہاتھوں پانے میں بالآخر کامیاب ہوگیا۔گزشتہ برس پیرس اولمپکس میں92.97میٹر کی دوری پرنئے ریکارڈ کے ساتھ نیزہ گاڑکرسونے کا تمغہ جیتنے والے اس ایتھلیٹ کا وطن عزیز میں سرکاری اور عوامی سطح پر شاندار استقبال کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں نے انہیں خلعتوں سے نوازا تھا۔ ہفتے کے روز ،جنوبی کوریا کے شہر گومی میں منعقد ہونیوالے ایشیائی ایتھلیٹکس مقابلوں کے آخری مرحلے میں86.40میٹر کی تھرو میں انھوں نے چمپیئن شپ اپنے نام کی۔ صدر مملکت، وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، گورنرز، وزرائے اعلیٰ اور چیئرمین پی سی بی سمیت سیاستدانوں اور عوامی حلقوں نے اس باعث فخر کامیابی پرایک مرتبہ پھر بھرپور خوشی کا اظہار کیا ہے۔ چمپیئن شپ کے ابتدائی مقابلوں میں ارشد ندیم نے بالترتیب 75.64، 76.80،85.57اور83.99میٹر کی دوری پرنیزہ پھینکنے کا مظاہرہ کیا،جبکہ اس سے پہلے وہ ایشیائی کھیلوں میںکبھی میڈل نہ جیت پائے تھے۔حالیہ مقابلوں میں بھارت کے سچن یادو85.16میٹر تھرو کیساتھ دوسرےجبکہ جاپان کے یوٹا ساکی یاما83.75میٹر نیزہ پھینک کر تیسرے نمبر پر رہے۔ان مقابلوں میں پاکستان کے ایک اور ایتھلیٹ یاسر سلطان بھی شریک تھے،انہوں نے آٹھویں پوزیشن حاصل کی۔ارشد ندیم ستمبر میں ورلڈ ایتھلیٹکس چمپیئن شپ کی تیاری اور اس میں شرکت کیلئے جلد انگلینڈ جائیں گے۔آبائی شہر میاں چنوں میں اپنے گھر کے آنگن کو تربیت گاہ بناکرنیزہ بازی میں عالمی شہرت پانے والے ارشد ندیم کی کوششیں اس بات کی متقاضی ہیں کہ ایسے ہی دوسرے کھلاڑیوں کی سرکاری سطح پر سرپرستی کرتے ہوئے انہیں بلا تفریق تربیت کے مواقع فراہم کیےجانے چاہئیں۔

تازہ ترین