غزہ سٹی (اے ایف پی، جنگ نیوز) اسرائیلی فورسز کےہاتھوں غزہ میں قتل عام کا سلسلہ جمعرات کے روز بھی جاری رہا ، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فورسز کی بمباری اور ہجوم پر فائرنگ کے واقعات میں 84فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ، شہداء میں 21 ایسے لوگ شامل تھے جو 20 ماہ سے زیادہ جاری جنگ کے بعد قحط کے خدشے کے پیش نظر امداد تقسیم کرنے والے مقامات کے قریب جمع ہوئے تھے،شمالی غزہ میں 59افراد شہید ہوئے ۔ فلسطینی محکمہ شہری دفاع کے ترجمان محمود بسل نے اے ایف پی کو بتایا کہ جنوبی غزہ پٹی میں امداد کا انتظار کرتے ہوئے 6افراد شہید ہوئے اور 15 دیگر مرکزی علاقے نیتزارم کوریڈور میں شہید ہوئے، جہاں ہزاروں فلسطینی خوراک حاصل کرنے کی امید میں روزانہ جمع ہوتے ہیں۔اسرائیلی فوج نے اے ایف پی کو بتایا کہ نیتزارم کوریڈور — جو کہ اسرائیل کے زیرِ فوجی علاقہ ہے اور فلسطینی علاقے کو دو حصوں میں تقسیم کرتا ہے — میں اس کے فوجیوں نے ان کے قریب آنے والے "مشتبہ افراد" پر "انتباہی گولیاں" چلائی تھیں، لیکن وہ "کسی بھی زخمی فرد سے واقف نہیں"۔ فوج نے جنوب میں رپورٹ کیے گئے واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔نیتزارم علاقے میں فائرنگ کے واقعے کے عینی شاہد بسام ابو شعار نے بتایا کہ ہزاروں لوگ رات بھر وہاں جمع تھے اس امید میں کہ صبح کھلنے پر امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ امدادی تقسیم کے مقام پر انہیں امداد ملے گی۔