• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم موجودہ حکومت گراتے ہیں تو کیا بے یقینی پیدا نہیں ہو گی؟ قمر زمان کائرہ

قمر زمان کائرہ—فائل فوٹو
قمر زمان کائرہ—فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ ہم موجودہ حکومت کو گراتے ہیں تو کیا ہو گا؟ کیا نئے مسائل اور بے یقینی پیدا نہیں ہو گی؟

لاہور ہائی کورٹ بار میں پیپلز لائرز فورم کے سیمینار سے قمر زمان کائرہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان ایٹمی طاقت ہے تو بھٹو صاحب کی بدولت ہے، ہم سے بھی غلطیاں ہوئیں کیونکہ ہم فرشتے نہیں انسان ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بھٹو نے بکھری ہوئی قوم کو اکٹھا کیا اور متفقہ آئین دیا، سیاسی جماعتوں کو آپس میں لڑوایا جاتا ہے اور ہم لڑتے بھی ہیں، جب نواز شریف پر برا وقت آیا تو بے نظیر نے خود ان کے پاس جا کر میثاقِ جمہوریت کیا۔

قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں لیڈر ایسے بھی ہیں جو چاہتے تھے کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے، اب بھی وہ چاہتے ہیں کہ ایک صوبے کا بجٹ پاس نہ ہو تاکہ وفاقی حکومت مشکل میں آئے، کیا ایک لیڈر کو اپنی انا اور ذات کو آگے رکھنا چاہیے؟

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے لوگوں کو جیلوں میں ڈالا گیا، اس وقت بھی بلاول نے بانیٔ پی ٹی آئی کو ملکی مسائل کے حل کے لیے مفاہمت کی آفر کی۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ بھارت سے ہماری جنگ بندی ہوئی دوستی نہیں، اگر ملک میں سیاسی افراتفری ہو تو بھارت دوبارہ بھی حملہ کر سکتا ہے، بلاول بھٹو نے پاکستان کا مقدمہ ایسا لڑا کہ مودی اپنے عوام کے کٹہرے میں کھڑا ہو گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے ہمارے ساتھ وعدے پورے نہیں کیے، آسان ہے کہ ہم احتجاج کی سیاست کریں، صرف جذبات نہیں چلتے، سیاست میں عوام اور قوم کا سوچنا ہوتا ہے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ اس ملک میں کون سا الیکشن شفاف ہوا؟ اس کا مطلب یہ نہیں کہ سیاسی بساط ہی لپیٹ دی جائے۔

قومی خبریں سے مزید