سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہ بارش نے برباد انفرااسٹرکچر کو تباہ کر کے کاغذی ترقی کا پول کھول دیا۔
کراچی سے اپنے بیان میں علی خورشیدی نے کہا ہے کہ بارش کی پہلی بوند سے 75 فیصد کراچی اندھیرے میں ڈوب گیا، شہری حکومت نالوں کی صفائی جیسے بنیادی کام بھی نہیں کر سکی۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ متوقع تیز بارشوں میں شہری نظام مکمل درہم برہم ہو سکتا ہے، یہ پیپلز پارٹی حکومت کی نیت پر سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے بارش سے پہلے اقدامات نہ کرنا بے حسی ہے۔