شہدائے کربلا کی عظیم قربانی کی یاد میں ملک بھر میں نو محرم الحرام کے جلوس نکالے گئے۔
اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں نو محرم کے جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئے، مجالس کا انعقاد کیا گیا۔
عزاداروں نے نوحہ خوانی سے شہدائے کربلا کو سلام پیش کیا، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، کئی مقامات پر موبائل فون سروس متاثر رہی۔
شب عاشور لاہور کی نثار حویلی سے جلوس برآمد ہوا، پشاور میں چھوٹے بڑے سولہ جلوس برآمد ہوئے، روہڑی میں نو محرم کا تاریخی نو ڈھال کا جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا کربلا میدان پہنچ گیا، عزادار رات کربلا میدان میں ہی قیام کریں گے۔
آج ظہرین کے بعد شہداء قبرستان کے لیے روانہ ہوں گے۔ حیدرآباد، جیکب آباد، میرپور خاص، ملتان، گوجرانوالا، جھنگ اور دیگر شہروں میں بھی جلوس نکالے گئے۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کے آبائی گھر ڈھرنال اٹک سے ماتمی جلوس نکالا گیا۔
ڈیرا اسماعیل خان، ہنگو اور پاڑاچنار میں نو محرم الحرام کے تعزیہ، علم اور ذوالجناح کے جلوس ، آزاد کشمیر، گلگت، اسکردو میں بھی جلوس نکالے گئے ۔
کراچی میں نو محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا، جلوس کے راستوں میں موبائل فون سروس معطل رہی۔ جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیان کھارادر پر اختتام پذیر ہوا۔
حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اور ساتھیوں کی لازوال قربانی کو یاد کرتے ہوئے 9 محرم الحرام کی مرکزی مجلس نشتر پارک میں ہوئی۔
علامہ شہنشاہ نقوی نے مجلس سے خطاب کیا اور نواسہ رسول صلی اللّٰہ علیہ والہہ وسلم کی عظیم قربانی اور تعلیمات پر روشنی ڈالی۔
مجلس کے بعد مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا، جلوس کے شرکاء نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور ایران میں حالیہ اسرائیلی اور امریکی جارحیت کیخلاف احتجاج کیا۔ اسرائیل، امریکا اور بھارت کیخلاف نعرے لگائے، لاپتا افراد کی بازیابی کیلئے بھی احتجاج کیا گیا۔
شرکاء نے امام بارگاہ علی رضا پر نماز ظہرین ادا کی، جلوس کے شرکاء نوحہ خوانی کرتے رہے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن سمیت اعلیٰ حکام نے جلوس کا دورہ کیا۔
جلوس کی گزرگاہوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، ایم اے جناح روڈ کے اطراف کی تمام گلیوں کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا، راستے میں آنے والی تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بھی سیل کیے گئے۔
جلوس مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیان کھارادر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔