امریکی جسٹس ڈپارٹمنٹ اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے میمو جاری کرکے بدنام زمانہ سیکس اسکینڈل کے مرکزی ملزم امریکی کروڑ پتی شخصیت جیفری ایپسٹین کی کسی "خفیہ کلائنٹ لسٹ" ہونے کی تردید کردی۔
میمو نے ان میڈیا رپورٹس کی بھی نفی کردی کہ جیفری ایپسٹین کو جیل میں قتل کیا گیا۔
خیال رہے کہ جیفری ایپسٹین 2019 میں مین ہٹن جیل میں مردہ پائے گئے تھے۔
میمو کے مطابق شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ جیفری نے جیل میں خودکشی کی تھی۔ کہا جارہا تھا کہ متعدد اہم شخصیات کو بچانے کے لیے جیفری کو قتل کیا گیا ہے۔
خفیہ لسٹ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جیفری اس لسٹ میں موجود لوگوں کو نہ صرف بلیک میل کرتے تھے بلکہ ان کے ساتھ مل کر خواتین کا استحصال کرتے تھے۔
جیفری کو 2008ء میں ایک لڑکی سے جنسی زیادتی کا جرم قبول کرنے پر 13 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، جیفری ایپسٹین 2019 میں مین ہٹن جیل میں مردہ پائے گئے تھے۔
جیفری ایپسٹین کی "خفیہ کلائنٹ لسٹ" نہ ہونے کی خبر سامنے آنے کے بعد متعدد نمایاں شخصیات پر سے ان کے خلاف نئے مقدمات بننے کے امکانات بھی ختم ہوگئے ہیں۔