• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کہانی کار دفتر سے نکلا، تو ٹریفک جام میں پھنس گیا۔

کچھ آگے بڑھا، تو دو نقاب پوش منتظر تھے۔

موبائل دے کر جان چھڑائی، تو ایک ٹرالر نے آن لیا۔

ان حادثات سے بچ کر جیسے تیسے گھر پہنچا،

تو لوڈشیڈنگ انتظار کر رہی تھی۔

نہانے گیا، تو ٹینکی میں پانی ختم ہوچکا تھا۔

آخر بھوکا پیاسا، تھکا ہارا کہانی کار

بستر پر پڑ کر سو گیا۔

کچھ ہی دیر گزری تھی کہ ہر شے لرزنے لگی،

بوسیدہ عمارت ڈھے رہی تھی…

ملبے تلے دبا کہانی کار…

خود ایک کہانی بن چکا تھا۔

تازہ ترین