امریکا اور بھارت کے درمیان ٹیرف کے پیشِ نظر بڑھتی تجارتی کشیدگی کے دوران امریکی ماہر اقتصادیات اسٹیو ہینکی نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کے ساتھ تجارتی جنگ چھیڑ کر ’خود کو تباہ کر رہے ہیں۔‘
امریکی ماہرِ معیشت اور جان ہاپکنز یونیورسٹی کے پروفیسر اسٹیو ہینکی نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیا اور کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے بھارت سمیت دیگر ممالک پر بلند شرح کے ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ ’بالکل بےبنیاد‘ اور ’ریت پر قائم ایک محل‘ کے مترادف ہے، اس پالیسی کی منطق بالکل غلط ہے۔
پروفیسر ہینکی نے انٹرویو کے دوران اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نپولین کا مشورہ تھا کہ دشمن جب خود کو نقصان پہنچا رہا ہو تو مداخلت نہ کریں، میرے خیال میں ٹرمپ خود کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں تجارتی خسارہ بہت زیادہ ہے کیونکہ عوام کا خرچ مجموعی قومی پیداوار سے زیادہ ہے۔
یاد رہے کہ امریکا نے بھارتی مصنوعات پر ٹیرف کی شرح 50 فیصد تک بڑھا دی ہے جس سے بھارتی ٹیکسٹائل، سمندری مصنوعات اور چمڑے کی برآمدات کے شعبے کو بری طرح سے نقصان پہنچا ہے۔
امریکا نے یہ اضافی ٹیرف بھارت کے روسی تیل کی درآمدات جاری رکھنے کے ردِ عمل میں عائد کیا ہے۔
اس اقدام کے بعد بھارت اور برازیل وہ ممالک بن گئے ہیں جن پر امریکا کا سب سے زیادہ 50 فیصد ٹیرف لاگو ہوگا۔