امیرِ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ مہنگائی کنٹرول کرنا اب حکومت کے بس کی بات نہیں رہی، شہباز حکومت میں 60 روپے والی چینی 200 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تمام آئی پی پیز اور شوگر مافیا ایک ساتھ ہیں، شوگر ملز مالکان نے کسانوں اور بینکوں کے پیسے واپس نہیں کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب فصل تیار ہوتی ہے شوگر مافیا اس وقت کسان سے فصل نہیں خریدتے، جب فصل خشک ہوتی ہے اس وقت خریدتے ہیں کیونکہ اس وقت فصل کا وزن کم ہو جاتا ہے۔
حافظ نعیم کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے کارکن ایک طرف اور سیٹیں خریدنے والے ایک طرف ہوتے ہیں، تمام سیاسی جماعتیں سیٹیں خریدتی ہیں، سینیٹ کے الیکشن میں اربوں روپے کمائے جائیں گے، مینڈیٹ والے پیچھے رہ جاتے ہیں اور پیسوں سے سیٹ خریدنے والے آگے نکل جاتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان میں جو تحریک شروع ہوئی ہے، جماعتِ اسلامی اس تحریک کی حمایت کرتی ہے، جماعتِ اسلامی تمام قوموں کے حق کی بات کرتی ہے چاہے وہ سندھی، بلوچی، پنجابی یا مہاجر ہو۔