• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روز مرہ ضروریات زندگی کی مہنگائی کروڑوں پاکستانیوں کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔چند ماہ پہلے مہنگائی بڑھنے کی شرح میں کمی کا جوسلسلہ شروع ہوا تھا، اس کی بنا پر امید کی جارہی تھی کہ حکومتی پالیسیوں میں تسلسل اور مزید بہتری سے مہنگائی بڑھنے کی رفتار ہی میں نہیں خود مہنگائی بھی کمی ہوگی ۔ تاہم یہ امید پوری نہیں ہوئی اور نہ صرف نئے مالی سال کا بجٹ اشیائے صرف کی قیمتوں میں ازسرنو اضافے کاسبب بنا بلکہ چینی کی برآمد اور پھر درآمد جیسے فیصلوں نے بھی اس رجحان کو تقویت دی۔ عالمی منڈیوں میں پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافے کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا جس کی وجہ سے ملک میں بھی ان کی قیمتیں بڑھائی گئیں اور گزشتہ روز مسلسل دوسری بار ایک اور پندرھواڑے کیلئے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے ۔وزارتِ خزانہ کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 36 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے 37 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس سے پیٹرول کی نئی قیمت 272روپے 15پیسے اورہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 284روپے 35پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ ان قیمتوں میں تقریبا98 روپے کے مختلف سرکاری ٹیکس بھی شامل ہیں ۔ پیٹرول اور ڈیزل کے نرخوں میں تازہ اضافہ یقینی طور پر ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور اس کی وجہ سے تمام اشیاء کی قیمتوں کے بڑھنے کا سبب بنے گا اور عام آدمی کی زندگی کو مزید مشکل بنائے گا جبکہ دوسری جانب ہر سطح کے سرکاری اداروں میں اربوں کھربوں کی کرپشن کی خبریں آئے دن سامنے آتی رہتی ہیں اورحکومتی اخرجات میں کفایت کی کوششیں بھی بڑی حد تک بے نتیجہ اور محض زبانی جمع خرچ تک محدود رہی ہیں جبکہ ملک سے کرپشن کے خاتمے اور حکومتی اخراجات میں ہر ممکن کفایت سے پیٹرول ، ڈیزل، گیس اور بجلی سب کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوسکتی اور یوں عوام کی زندگی آسان بنائی جاسکتی ہے لہٰذا ضروری ہے کہ اس سمت میں مؤثر اور پائیدار اقدامات عمل میں لائے جائیں۔

تازہ ترین