• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان بنا تو پاک ہند کرکٹ میچوں کا اپنا لطف بھی ساتھ آیا ، ریڈیو پر کمنٹری سننے والوں کو دو نام کھلاڑیوں کے ناموں کیساتھ ہی یاد ہو گئے یہ دونوں انگریزی میں کمنٹری یا رواں تبصرہ کرتے تھے عمرقریشی اور جمشید مارکر ۔عمر قریشی ذرا جوش سے بولتے تھے جمشید مارکر کچھ اپنے نام کی طرح سنجیدہ تھے اس زمانے میں چائے کے کھوکھے والےنیم خواندہ دکانداروں نے بھی ایک بورڈ رکھا ہوتا تھا جس پر چاک سے بار بار اسکور لکھا جاتا۔ تب بیٹنگ میں حنیف محمد ہمارے ہیرو تھے اور تیز بالر فضل محمود جو دلوں کی وکٹیں بھی ساتھ اڑاتے تھے ۔اصل مزہ تب آتا جب پاکستانی ٹیم بھارت کے دورے پر جاتی ہر طرف لٹل ماسٹر حنیف محمد کا چرچا ہوتا اور ان کی سخت گیر اماں کا جو جونا گڑھ کی تھیں کشمیر اور حیدر آباد دکن کی طرح جوناگڑھ بھی بھارت نے ہم سے زبردستی لیا تھا۔ اسلئے ہم اسکول کے بچوں میں بھی مشہور تھا کہ تحریک خلافت کے دو علی برادران کی طرح پانچ محمد برادران کی اماں بی ہیں جو مصلے پر بیٹھ جاتی ہیں اور رئیس محمد ، وزیر محمد ، حنیف محمد ، مشتاق محمد اور صادق محمد کو حکم دیتی ہیں کہ کھیل ، کھیل اور کھیل پر توجہ دینی ہے کسی مدھوبالا یا وجنتی مالا کو آنکھ اٹھا کے بھی نہیں دیکھنا ۔ البتہ ہمارے ننھے سینوں کے منے دلوں پر سانپ لوٹ جاتا کہ فضل محمود اپنی ماں کا لاڈلا ہے اسلئے بھارتی اسکرین کی دیویوں کو وہ مایوس نہیں کرتا ۔

یہ تو بہت بعد میں معلوم ہوا کہ جمشید مارکر پارسی ہیں زیادہ دولت مند ہیں لوگوں کے سامنے مائیکروفون پر اتنا بولنے والے پاکستان کی اشرافیہ یا غیر ملکی سفارت کاروں کی دعوتوں میں بہت مہنگی پھلجھڑیاں چھوڑتے ہیں ۔اسی لئے وہ ذوالفقار علی بھٹو کے علاوہ ہر حکمران کے قریب رہے ۔ جب کہ عمر قریشی پی آئی اے کےزمانہ عروج یعنی نورخان کے زمانے میں تعلقات عامہ کے بڑے افسر تھے وہ کرکٹ کھیلنے والے بھٹو کے دوست اور ہم مشرب تھے۔ عمر قریشی نے بھی بہت کچھ لکھا مگر تیس برس تک سفارت کار کا رول نباہنے والے کی کئی کتابیں ہیں مگر مجھے ان کی کتاب ' کور پوائنٹ ' زیادہ پسند ہے وہ کہتے ہیں کہ فیلڈ میں کور پوائنٹ بہترین پوزیشن ہے جہاں سے سارا ’کھیل ‘ سمجھ میں آتا ہے اپنی اسی کتاب میں انہوں نے 1971ءسے 1977ء تک بھٹو کے دور اقتدار کا جائزہ لیا ہے بھٹو کی چار باتوں کی کھل کے تعریف کی ہے 1973ءکا آئین ، 1974ءکی لاہور میں اسلامی سربراہی کانفرنس، شملہ معاہدہ ، مجیب الرحمن کے بنگلہ دیش کو تسلیم کرنا مگر ان کی غلطیاں گنواتے ہوئے وہ بلوچستان کی منتخب حکومت کے خاتمے اور دیگر مشہور خطائوں کا ذکر تو کرتے ہی ہیں ، احمدیوں کو اقلیت قرار دینے کے فیصلے کو بڑی غلطی قرار دیتے ہیں جس کے بعد پاکستان کے انتہائی تعلیم یافتہ ، متمول اور ذہین افراد ترک وطن پر مجبور ہوئے ان کی عبادت گاہوں پر حملے ہوئے اور پھر بھٹو کو اس فیصلے پر مجبور کرنے والوں کے سامنے گیارہ برسوں کی وہ رات بھی آئی جب شیعہ مسلک کے افراد کو نشانہ بنایا گیا اور انہیں اقلیت قرار دینے کا مطالبہ بھی ہوا ۔جمشید مارکر نے یہ بھی لکھا کہ اتنا پڑھا لکھا شخص کانوں کا کچا تھا سو جمشید کو جون 77میں حکم ملا کہ اب آپ پاکستان کے سفیر نہیں رہے تاہم ایک ہفتے کے بعد پانچ جولائی آ گیا اور انہیں سفارتی اور بین الاقوامی سرگرمیاں جاری رکھنے کا موقع مل گیا ۔

٭٭٭٭

اب تو سافٹ وئیر اپ ڈیٹ ہونے کی باتیں ہوتی ہیں مگر ایک وقت تھا کہ ملتان ہی کے ناصر زیدی اور مسعود اللہ جیسے صحافی کو کوڑے لگے مگر وہ اور زور سے ’’جرات انکار ‘‘ کرنے لگے ۔ آپ ڈاکٹر جعفر احمد سے واقف نہیں تو اتنا سمجھ لیں کہ کچھ باغیوں کو گھیر گھار کے جامعہ کراچی کے پاکستان اسٹڈیز سنٹر میں لے آتے اور اپنے طالب علموں کی مدد سے ایک سوال نامہ تیار کرتے پھر باغی کے جوابات تیار ہوتے چنانچہ انہوں نے حسن عابدی ، سحر انصاری اور حسین نقی کی سوانح عمریاں تیار کر دیں اب آپ حسین نقی کی کتاب حرف انکار کو دیکھیں تو 90 برس کے اس باغی کی چند باتیں مسحور کر دیتی ہیں۔ ایک تو لکھنؤ سے آئے مگر کراچی لاہور کو گھر بنایا دوسرے جیل جاتے وقت آج کے بڑے صحافیوں کو آنسو بہاتے دیکھا تو ان کی ہمت بندھائی البتہ ایک درزی کو جیل میں دیکھ کے کہا ماسٹر اب ساری عمر تم باہر نہیں جا سکو گے یہاں افسروں کی بیگمات اور بچوں کی فرمائشیں ختم نہیں ہوں گی ۔ حسین نقی کی یادداشتوں میں کراچی یونیورسٹی کے ایک وائس چانسلر کا قصہ بھی ہے جو طالب علم رہنما (حسین نقی) کو یونیورسٹی سے نکالنا ہی نہیں کراچی بدر کرانا بھی ’’تاریخ ‘‘ کا تقاضا خیال کرتے تھے ۔

٭٭٭٭

جی چاہتا ہے کہ ملتان کے دو پارسی ڈاکٹروں وانیا برادرز کا ذکر کروں جنہیں ملتانی عورتیں پیروں کی طرح پوجتی تھیں ایک شہر والا وانیا تھا جس کا کلینک ہنوں کے چھجے میں تھا دوسرا کینٹ کا ۔وہ گئے تو ڈاکٹر اور اسپتال تو بڑھ گئے مگر نبض شناس چلے گئے۔

تازہ ترین