• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں بھی منشیات کا دھندا زوروں پر، منشیات کہاں اور کن راستوں سے کراچی پہنچتی ہے؟

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

دنیا کے دیگر بڑے شہروں کی طرح پاکستان کے معاشی حب کراچی میں بھی منشیات کا دھندا زوروں پر ہے۔

پاکستان اور کراچی میں کوکین، ہیروئن، آئس اور ویڈ سمیت الگ الگ قسم کی یہ منشیات کہاں سے اور کن راستوں سے آتی ہے؟ کراچی میں منشیات کی سپلائی ملک کے کن شہروں سے ہو رہی ہے؟ اور اس میں کون کون سے ڈرگ ڈیلرز ملوث ہیں؟ اس بات کا جیو نیوز نے پتہ لگا لیا ہے۔

’جیو نیوز‘ کی تحقیق کے مطابق منشیات کا ایک بڑا مرکز پڑوسی ملک افغانستان ہے جو دنیا بھر میں منشیات اسمگل کرتا ہے جبکہ کراچی کے ڈرگ ڈیلرز کالے دھن سے جُڑے اس دھندے کے لیے ایران، کیوبا، کولمبیا اور امریکا کو بھی استعمال کر رہے ہیں۔

منشیات فروشی کا دھندا کراچی میں نہایت منظم انداز میں جاری ہے۔ کوکین، کریک، ویڈ، چرس، آئس، ایل ایس ڈی، ایکٹسی، سی بی ڈی آئل اور میجک مشرومز سمیت دنیا میں کوئی نشہ ایسا نہیں جو کراچی شہر میں دستیاب نہ ہو۔

جیو نیوز کی تحقیق کے مطابق آٹھ ڈرگ ڈیلر ایسے ہیں جو صرف ویڈ اور کوکین کی مد میں ہر ماہ 42 کروڑ روپے کما رہے ہیں، دیگر نشوں کی آمدنی کا ماہانہ تخمینہ 60 کروڑ روپے تک جاتا ہے۔

پاکستان میں بڑھتے ہوئے منشیات کے استعمال میں جہاں مقامی گروہ ملوث ہیں وہیں بین الاقوامی ڈرگ کارٹل سے جڑے افراد بھی منشیات لاتے ہوئے پکڑے جا چکے ہیں۔ 

اعداد و شمار کے مطابق منشیات کے الزام میں گرفتار ایک ہزار سے زائد غیر ملکی پاکستان کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔

دوسری جانب نشے کی لت نے وقت کے ساتھ ساتھ کئی روپ بدلے لیکن ہیروئن، آئس اور کرسٹل آج کے وہ نشے ہیں، جن کا پھیلاؤ بہت تیز اور خوفناک ہے۔ 

مسئلے کی سنگینی اس لیے بھی بڑھ رہی ہے کہ اس لت میں اب نوعمر لڑکے لڑکیاں بھی مبتلا ہو رہے ہیں۔

کراچی میں اس کے علاج کے لیے حکومتی اور پرائیویٹ سطح پر rehabilitation centers بھی قائم ہیں مگر ان کی تعداد ناکافی ہے۔

’جیو نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق نشے کی آگ کراچی کے گلی کوچوں سے نکل کر اب اسکول، کالج اور یونیورسٹی تک جا پہنچی ہے۔ والدین، حکومت اور ریاستی اداروں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز صورتحال سے واقف ہیں مگر منظرنامہ وہی کا وہی ہے۔

نشے کے عادی طلبہ کا دعویٰ ہے کہ اب منشیات کا حصول بہت آسان ہوگیا ہے کہ جب چاہیں جس جگہ چاہیں منگوا لیتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید