تحریر: ثانیہ انور
ماڈل: پریسا شاہ
ملبوسات: پریساز وارڈروب
آرائش: ماہ روز بیوٹی پارلر
کوآرڈی نیشن: جرار رضوی
عکاسی: ایم کاشف
لے آؤٹ: نویدرشید
؎ دل میں ایسے اُتر گیا سورج… جیسے اپنے ہی گھر گیا سورج…مجھ کو جلنے کا حوصلہ دے کر…اے زمانے!کدھرگیا سورج… کیسی کیسی حسین رُتوں کے خواب… میری آنکھوں میں بھر گیا سورج… پھر زمین پر چراغ جلتے ہیں… اپنی جان سے گزر گیا سورج… نقش بکھرا کے آسمانوں پر… پانیوں میں اُتر گیا سورج۔‘‘ منفرد لہجے کے عصری شاعر ڈاکٹر افتخار شفیع نے نظامِ فطرت میں سورج کو بجا طور پر امید و حوصلے کا مرکز، حسیں رُتوں کا شناور، دل میں خواب جگاتا، اپنی روشنی سے دوسروں کے عکس منور کرتا اور عالم پر نقشِ پائندہ ثبت کرنے والا قرار دیا ہے۔
جیسے سورج قدرت کی صنّاعی اور حسنِ انتظام کا طاقت وَر مظہر اور لازمہ ہے، ویسے ہی بلامبالغہ عورت بھی زمین پر اللہ کی ایسی ہی نعمت ہے، جس کی حیات بخش گرمی، نرمی اور روشنی سے زندگی، ہزاروں سال سے رواں دواں ہے۔ یہ وہ سورج ہے کہ جس کے گرد دنیا کا نظامِ زندگی گردش کر رہا ہے۔
جو اُمید اور حوصلے کا مرکز ہے، جو الفت و محبت، ہم دردی و غم خواری اور ایثارو خلوص جیسے حسین جذبوں کو مہمیز کر کے کوشش و جستجو پر اُبھارتا ہے اور کبھی نہ رُکنے کے لیے آگے سے آگے بڑھنے کی راہ دکھاتا ہے۔
جو خود جل کر فنا کی راہ پر گام زن ہوتے ہوئے بھی دوسروں کو حیات اور توانائی عطا کرتا ہے۔ اپنی روشنی دوسروں تک منتقل کرتے ہوئے خُود بھی زیست کا بھرپور مزہ لیتا ہے اور ہم راہیوں کو بھی خیال وعمل کے نئے زاویوں سے رُوشناس کراتا ہے۔
یوں تواللہ نےسب ہی انسانوں کو عقل وشعور سے نوازا ہے، اُنہیں نیک وبد کی تمیز دی ہے، مگر یہ بات خواتین کے لیے باعثِ فخر ہے کہ وہ نہ صرف خُود کٹھن راہ سے متزلزل ہوئے بغیر مضبوطی اور بہتر حکمتِ عملی کے ساتھ گزر جاتی ہیں بلکہ خُود سے منسلک افراد کے لیے بھی نیکی و بھلائی کے جذبے سرد نہیں پڑنے دیتیں۔ یہ خواتین کی ہمت و حوصلہ ہی ہے، جو اُنہیں تھکنے، بھٹکنے نہیں دیتا، بلکہ ہر لحظہ، ہر آن، نئی اُمید، نئی تلاش، نئی منزل کی جانب سبک خرامی سے راہ نمائی کرتا ہے۔
زیست کی ہرمشکل ان کے عزم وجرات کے سامنے پست ہے۔ ذرا اپنا تجزیہ بطور بیٹی، بہن، بیوی اورماں کیجیے اور پھر خُود کو داد دیجیے کہ ہر اِک کردار میں، یہ عورت کا طرّۂ امتیاز ہے کہ وہ دوسروں کے لیے باعثِ تحریک ہے اور معاشرے میں تعطّل یا جمود نہیں پیدا ہونے دیتی۔ بہتر اندازِفکر اور مثبت طرزِعمل ہی وہ قوتیں ہیں، جو نہ صرف عورت کی اپنی زندگی کو بامقصد، خوش گوار بناتی ہیں بلکہ اوروں کے لیے بھی اِک راہ متعین کرتی ہیں۔ اور…زندگی کے اس تھکا دینے والے سفر میں، خُود کو تازہ دَم، اپنے جوش و جذبے کو متحرک رکھنے کے لیے دنیا بھر ہی کی عورتیں بناؤ سنگھار کرتی ہیں۔ نت نئے ملبوسات سے سجتی سنورتی ہیں، جو نہ صرف اُن کی ہمہ گیر شخصیت کا ایک پہلو ہے بلکہ اِس محال کارِ زیست میں نئے سِرے سے جی اُٹھنے، خُوب خوش ہونے کا ایک بہانہ بھی۔ یہ اسراف نہیں، خُود کو خوشی دینے،خوش رکھنے کی ترکیب و ترغیب ہے۔
پھوہڑ پن اورسادگی میں نمایاں فرق ہے، سلیقے سے آراستہ دل کش پیرہن نہ صرف آپ کی قدر و قیمت بڑھاتا ہے بلکہ آپ کے ارد گرد آپ کے اپنوں کو بھی خوش گوار احساس دیتا ہے۔ سو، ہر روز کے نئے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے خُود کو بھرپور تیار کیجیے اور اِس تیاری میں ہم تو قدم قدم آپ کے ساتھ ہیں۔ سو،لیجیے، ہمارے اس سادہ وعُمدہ سے انتخاب میں سے اپنی پسند، عُمر، رنگ و روپ اور خال و خد کے مطابق کچھ بھی چُن لیجیے۔
ایک طرف جاذبِ نظرسادہ گلابی پیراہن ہے، جسے فرشی شلوار کے ساتھ جدید انداز سے ہم آہنگ کیا گیا ہے کہ اِس سے منعکس ہوتی گلابی روشنی چہرے کو بھی چمکا کر ملبوس کو کسی بھی محفل میں مرکزِ نگاہ بنا سکتی ہے، تو دوسری جانب کڑھت سے مزیّن الیکٹرک بلیو رنگ لباس روایت سےجُڑا ایسا دل پذیر اندازہے، جیسے مدھم روشنی میں ستاروں بھرا آسمان۔
یہ ہر باذوق خاتون کی وارڈروب کا حصّہ بن سکتا ہے۔ موسم کی شدّت کو بُھلادینے والا لیمن کلر کا پہناوا پھولوں کا دیدہ زیب ڈیزائن لیے ہوئے ہے، جس پر لیس کے استعمال نے اِس کی خُوب صُورتی دوچند کردی ہے۔ پھر موسم کی مناسبت سے پرل وائٹ میں روایت و جدت کا حسین امتزاج بھی موجود ہے کہ سدا بہار کڑھت کو پرنٹڈ لائننگ اور ٹراؤزر کے ساتھ ہم آہنگ کرکے اچھوتے پن کے ساتھ قیمتی ہونے کے تاثرکو نمایاں کیا گیا ہے، یہ ہر عُمر کی خواتین پرخُوب ہی جچے گا۔
جدید تراش خراش کے ساتھ فیشن کے دل دادہ افراد کا پسندیدہ سیاہ رنگ ایسی خواتین کی بنیادی ضرورت ہے، جو موقع محل کی مناسبت سے اِسے ہلکے یا گہرے رنگوں کے دوپٹوں یا اسکارفس کے ساتھ استعمال کرکے ہر دفعہ نیا پن تخلیق کرتی اور ایک ہی پہناوے سے کئی انداز میں اپنی شخصیت و ذہانت کا اظہار کر سکتی ہیں، بالخصوص ملازمت پیشہ خواتین اِس کے انتخاب سے روز نئے کپڑوں کے جھنجھٹ سے چھٹکارا بھی پا سکتی ہیں۔ اور نیلے رنگ کا مغربی انداز لیے پہناوا نوعُمر لڑکیوں پہ بہت سجے گا۔
ہاں، یہ رنگ و انداز نہ صرف آرام دہ اور دیرپا ہیں بلکہ جِلد کی حسّاسیت کے اعتبار سے کاٹن، جارجٹ، سلک اور آرگنزا کی مختلف ورائٹی بھی فراہم کررہے ہیں، جب کہ موسم کی مناسبت سے روزمرّہ میل ملاقات، آفس یا سیمی فارمل مواقع پر تو با سہولت پہنے ہی جا سکتے ہیں۔